اکتوبر:کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ
4ماہ میں خسارہ 256فیصداضافے سے 73 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا کرنٹ اکاؤنٹ نمبرزادارہ شماریات کے تخمینوں سے 21 فیصد کم ہیں ،ماہرین
کراچی(بزنس رپورٹر)کرنٹ اکاؤنٹ میں اکتوبر 2025 کے دوران ایک بار پھر خسارہ ریکارڈ کیا گیا ۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا جبکہ ستمبر 2025 میں ملک نے 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا سرپلس حاصل کیا تھا۔ رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مجموعی طور پر 73 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو 256 فیصد زیادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق خسارے میں اس تیزی سے اضافہ درآمدات میں بتدریج اضافے ، خدمات کے شعبے میں ادائیگیوں کے دباؤ اور بعض ممالک سے ترسیلات میں معمولی کمی کی عکاسی کرتا ہے۔ ماہرین نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اسٹیٹ بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ نمبرز وفاقی ادارہ شماریات کے تخمینوں سے تقریباً 21 فیصد کم ہیں جس کے باعث اعداد و شمار کے فرق پر مزید وضاحت کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔
دونوں اداروں کے ڈیٹا میں اس عدم مطابقت کے اثرات معاشی پالیسی سازی، بیرونی ادائیگیوں کے تخمینوں اور مالیاتی منصوبہ بندی پر پڑ سکتے ہیں۔معاشی حلقوں کے مطابق اگرچہ گزشتہ چند ماہ میں ترسیلاتِ زر میں بہتری اور ایکسپورٹس میں جزوی اضافہ ریکارڈ ہوا، تاہم درآمدی بل میں افزائش اور خدمات کے شعبے میں بھاری ادائیگیاں خسارے کے حجم کو بڑھا رہی ہیں۔ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کے بڑھتے دباؤ سے زرمبادلہ ذخائر، کرنسی کے استحکام اور مالیاتی حکمتِ عملی کے اہداف پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔