انتظامیہ، محکمہ خوراک آٹے، گندم کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام

انتظامیہ، محکمہ خوراک آٹے، گندم کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام

اوپن مارکیٹ میں20کلو کے تھیلے کی قیمت 1400، دیسی آٹے کی قیمت 80 سے 85 روپے فی کلو گرام پر جا پہنچی ، افسر اور ملازمین کی جانب سے منافع خوروں کو لگام ڈالنے کے بجائے نذرانے وصول کرکے انکی سرپرستی کی جانے لگی

فیصل آباد(سٹی رپورٹر)فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک حکام آٹے اور گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کا شکار بن گئے ۔ اوپن مارکیٹ میں آٹے کے 20کلو کے تھیلے کی قیمت 1400 روپے جبکہ آٹا چکی پر فروخت ہونے والی دیسی آٹے کی قیمت 80 سے 85 روپے فی کلو گرام پر جا پہنچی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک حکام کی جانب سے آٹے اور گندم کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے بنائی گئی حکمت عملی پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے آٹے اور گندم کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ رواں دنوں اوپن مارکیٹ میں سفید آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو گرام، 20 کلوگرام والے سفید آٹے کے تھیلے کی قیمت 1400 سو روپے ، آٹا چکی پر فروخت ہونے والے دیسی آٹے کی قیمت 85 روپے جبکہ گندم کی قیمت 2500 روپے فی من سے بھی تجاوز کر چکی ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک حکام اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے تعینات کئے گئے افسر اور ملازمین کی جانب سے مبینہ طور پر ناجائز منافع خوروں کو لگام ڈالنے کے بجائے ان سے بھاری نذرانے وصول کرتے ہوئے خود ان کی سرپرستی کی جانے لگی ہے ۔ آٹے اور گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے خصوصی طور پر مزدور طبقے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ شہری کہتے ہیں کہ سرکاری سطح پر گندم کی قیمت 1950 روپے فی من جبکہ آٹے کے 20کلو کے تھیلے کی قیمت 1100 سو روپے مقرر کی گئی ہے لیکن سرکاری قیمتوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی جامع حکمت عملی نہیں بنائی گئی ہے جس کی وجہ سے دکاندار من چاہی قیمتیں مقرر کرتے ہوئے اضافی منافع کمانے میں مصروف ہیں۔ شہریوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ خوراک حکام اور ضلعی انتظامیہ آٹے اور گندم کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں تاکہ شہریوں کو اس حوالے سے درپیش مسائل کا خاتمہ ہو سکے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں