پولیس 2700 اشتہاریوں کی گرفتاری میں ناکام

پولیس 2700 اشتہاریوں کی گرفتاری میں ناکام

ڈکیتی، چوری، اغوا برائے تاوان، کی وارداتوں میں اضافہ ، خصوصی ٹیمیں اقدامات کی بجائے بوگس رپورٹ ارسال کرنے لگیں

فیصل آباد(عبدالباسط سے )فیصل آباد کی ضلعی پولیس قتل، اقدام قتل، دہشت گردی، ڈکیتی، چوری، راہزنی، اغوا، اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین نوعیت کے جرائم کے مقدمات میں مطلوب خطرناک اشتہاریوں کی گرفتاری میں مکمل طور پر ناکامی کا شکار بن گئی۔ پولیس کی جانب سے اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے خصوصی طور پر ٹیمیں تشکیل دئیے جانے کے باوجود بھی 2700 سے زائد خطرناک اشتہاری گذشتہ کئی سال سے پولیس کی پہنچ سے دور ہیں۔ ڈکیتی، چوری، راہزنی، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، سمیت دیگر سنگین نوعیت کے جرائم کی شرح میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے تشکیل دی گئی ٹیموں کی مانیٹرنگ کے لیے ٹاؤن ایس پیز، سرکل ڈی ایس پیز، اور اے ایس پیز کو خصوصی ٹاسک سونپے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے سی پی او فیصل آباد اور آر پی او فیصل آباد کو خصوصی طور پر احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں تاہم ٹیموں کی جانب سے عملی اقدامات اٹھانے کی بجائے مبینہ طور پر اعلیٰ حکام کو بوگس رپورٹ ارسال کردی جاتی ہیں۔ اشتہاریوں کی گرفتاری کی بجائے مبینہ طور پر بوگس کارکردگی ظاہر کرتے ہوئے ان کے رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے اور ان کے خلاف دفعہ 212 اور 216 کے تحت مقدمات درج کرکے انہیں حراست میں لے لیا جاتا ہے ۔ ذ رائع کا کہنا ہے کہ پولیس حکام کی جانب سے مرتب کی گئی فہرست کے مطابق 1700 سے زائد اے کیٹگری، اور ایک ہزار سے زائد بی کیٹگری کے اشتہاری شامل ہیں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خطرناک نوعیت کے جرائم کے مدمات میں مطلوب اشتہاریوں کی عدم گرفتاری کی وجہ سے شہریوں کی زندگیوں پر خوف کے سائے منڈلاتے رہتے ہیں۔ ترجمان پولیس کہتے ہیں ہیں کہ اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے روزانہ کی بنیادوں پر کارر وائیاں جاری ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں