ڈالر کی قیمت میں اضافہ، انڈسٹریز تباہی کے دہانے پر پہنچ چکیں: عمران محمود

ڈالر کی قیمت میں اضافہ، انڈسٹریز تباہی کے دہانے پر پہنچ چکیں: عمران محمود

حکومت یارن کی پیداوار بڑھانے کیساتھ ساتھ اسکی ایکسپورٹ مکمل طور پر بند کرے ،روزنامہ دنیا کو خصوصی انٹرویو

فیصل آباد(انٹرویو: عبدالباسط سے )ڈالر کی قیمت میں ہونے والے بدستور اضافے کی وجہ سے بیڈ شیٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹری سمیت ٹیکسٹائل سے وابستہ دیگر انڈسٹریز تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں۔ چین سے امپورٹ بند ہونے کی وجہ سے آئندہ 20 دن بعد انڈسٹری مکمل طور پر بند ہو جائے گی جس سے اس سے وابستہ پانچ لاکھ سے زائد مزدور اور انڈسٹری مالکان بیروزگارہوجائینگے ۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان بیڈ شیٹ مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف عمران محمود شیخ نے روزنامہ دنیا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا حکومت کے پہلے دو سال کے دوران ایکسپورٹرز کو قابل تحسین ریلیف دیا گیا لیکن اس ریلیف کو جاری رکھنے کے بجائے حکومت کی جانب سے ایکسپورٹرز کو نظر انداز کر دیا گیا۔ ایکسپورٹرز پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتے ہیں اگر حکومت آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بچنا چاہتی ہے تو ایکسپورٹرز کو ریلیف دے تاکہ ایکسپورٹرز حکومت کو مشکل وقت میں سہارا دے سکیں۔انہوں نے کہا بیڈ شیٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹری چلانے کے لئے 70 فیصد پولیسٹر چین سے درآمد کیا جاتا ہے لیکن گزشتہ دو مہینے سے چین سے آنے والی امپورٹ مکمل طور پر بند ہے جسکی وجہ سے انڈسٹریز بندش کی جانب جا رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا حکومت یارن کی پیداوار بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس کی ایکسپورٹ مکمل طور پر بند کرے تاکہ ملک میں یارن کی قلت کو ختم کیا جاسکے ،پانچ ماہ قبل لئے گئے آرڈرز کے وقت پولیسٹر کی قیمت 160 روپے فی کلوگرام تھی جبکہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے چین سے آنے والا پولیسٹر 240 روپے فی کلو گرام پر جا پہنچا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں