پابندی کے باوجود محکمہ خوراک کے افسرز بھاری نذرانے لے کر آٹا چکیوں کو لائسنس جاری کرنے لگے

پابندی کے باوجود محکمہ خوراک کے افسرز بھاری نذرانے لے کر آٹا چکیوں کو لائسنس جاری کرنے لگے

گمنام اور بوگس لائسنس کے اجرا سے بااثر افراد سرکاری کوٹے کی گندم لے کر آٹا مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں ، تحقیقات کرا رہے ہیں :فوڈ کنٹرولر تنویراحمد

فیصل آباد(سٹی رپورٹر)محکمہ خوراک حکام، افسروں اور ملازمین کی جانب سے پابندی کے باوجود پرانی تاریخوں میں اندراج کرتے ہوئے بھاری نذرانوں کے عوض آٹا چکیوں کے لائسنس جاری کرنے کا انکشاف۔ غیر قانونی طور پر گمنام اور بوگس لائسنس کے اجرا سے بااثر افراد سرکاری کوٹے سے گندم حاصل کرنے کے بعد چکیوں پر آٹا تیار کرنے کے بجائے مارکیٹ میں گندم فروخت کرتے دیہاڑیاں لگانے میں مصروف رہتے ہیں۔ معاملے سے آگاہی ہونے کے باوجود بھی اعلیٰ حکام ملوث عناصر کیخلاف کارروائیوں سے گریزاں ہیں۔افسروںکی طرف سے پرانی تاریخوں میں اندراج کرتے ہوئے لائسنس کا اندراج کیا جارہا ہے ۔ بااثر افراد کو نوازنے کا یہ سلسلہ گزشتہ کئی سال سے جاری ہے ۔ ذ رائع سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ محکمہ خوراک کی جانب سے رجسٹرڈ کی گئی آٹا چکیوں میں سے 60 فیصد سے زائد آٹا چکیاں ریکارڈ میں تو موجود ہیں لیکن ان چکیوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر تنویر احمد کہتے ہیںغیرقانونی لائسنس جاری کرنے کے حوالے سے تحقیقات کرواتے ہوئے ذمہ داروں کیخلاف کارر وائی کی جائیگی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں