محکمہ خوراک،ضلعی انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت،لاپروائی سے گندم اورآٹے کی سمگلنگ،قلت کا خدشہ
قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خدشات ،افسروں کی جانب سے بوگس کارروائیوں کی رپورٹ ارسال،سمگلنگ،قیمتیں کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں:اے سی سٹی
فیصل آباد(سٹی رپورٹر)محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں اور ملازمین کی مبینہ ملی بھگت اور لاپروائی کی وجہ سے گندم اور آٹے کی بیرون اضلاع اور دیگر صوبوں میں سمگلنگ کے انکشافات سامنے آنے لگے ہیں جس سے نہ صرف شہر میں آٹے اور گندم کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے بلکہ انکی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافے کے خدشات منڈلانے لگے ہیں ، گندم اور آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافے سے عام آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا بھی محال ہوجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ مبینہ طور پر ملی بھگت کرتے ہوئے جان بوجھ کر ضلع بھر میں گندم اور آٹے کی قلت پیدا کی جارہی ہے تاکہ آئندہ دنوں میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا کوٹہ ختم ہونے کی صورت میں اوپن مارکیٹوں میں گندم اور آٹے کو من چاہی قیمتوں پر فروخت کرتے ہوئے من چاہا منافع کمایا جاسکے ۔ذرائع کا کہنا ہے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں کی جانب سے گندم اور آٹے کی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے بوگس کارروائیوں کی بے بنیاد رپورٹس بناکر حکام بالا کو ارسال کردی جاتی ہیں جس سے حکام کو کارروائیاں کی جانے کے حوالے سے مثبت رپورٹ ارسال کردی جاتی ہے ۔ معاملے پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی صاحبزادہ محمد یوسف کہتے ہیں کہ آٹے اور گندم کی سمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ اسکی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں۔