خستہ حال ریلوے کالونی، رہائشیوں پر موت کے سائے

خستہ حال ریلوے کالونی، رہائشیوں پر موت کے سائے

فیصل آباد(قمرارشادسے )ریلوے کالونی کے رہائشیوں کے سروں پر موت کے سائے منڈلانے لگے ۔ خستہ حال مکانوں کی چھتیں کسی بھی وقت زمین بوس ہونے کے خدشات ہیں۔

محکمہ ریلوے نے اپنے ملازمین کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا۔ فیصل آباد میں ایسٹ ،ویسٹ اور مڈل 3 ریلوے کالونیز واقع ہیں جن میں565ملازمین کی رہائشیں ہیں ۔ریلوے کالونیزمیں بنی ملازمین کے لیے رہائشگاہیں انتہائی خستہ حالی کی شکار ہیں۔ ریلوے کالونیوں کے رہائشیوں کے لیے وہاں رہنا محال ہو گیا ۔ کالونی کے رہائشی انتظامیہ سے خاصے نالاں ہیں کہتے ہیں کہ پاکستان بننے کے فوری بعد یہ کالونیاں تعمیر کی گئی تھیں مکانوں کی حالت خستہ ہو گئی ہے ۔

لیکن انکا مرمتی کام نہیں کروایا گیا ۔ اکثر ملازمین نے اپنی جیب سے مکانوں کا مرمتی کام بھی کروایا ہے ۔ سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے نے بھی وزارت کے دوران ریلوے کالونیوں کا دورہ کیا اور ملازمین کو یقین دہانی کروائی تھی کہ انہیں مکانوں کی مرمت کروا کردی جائے لیکن ایک بار پھر حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ بارش ہو جائے تو چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے جس کے بعد خدشہ رہتا ہے کہ چھت کسی بھی وقت زمین بوس ہوجائے گی جس سے انکا جانی و مالی نقصان ہوگا ۔

ریلوے حکام کی جانب سے رہائشی الائونس کی مد میں انکی تنخواہ میں سے ہر ماہ پانچ فیصد کٹوتی کی جاتی ہے لیکن انکی رہائشگاہوں کی مرمت کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا۔ افسر اپنے بنگلوں میں سکون کرتے ہیں ۔ رہائشیوں کا مزید کہنا تھا کہ انکی تنخواہیں بھی محدود ہیں کہ صرف دو وقت کی روٹی مشکل سے پوری کرتے ہیں وگرنہ اپنی جیب سے مرمتی کام کروا لیں ۔ اپیل کرتے ہیں کہ ریلوے افسر پر رحم کھائیں اور مکانوں کا مرمتی کام کروایا جائے تا کہ وہ کسی بڑے نقصان سے بچ سکیں ۔

اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئرریلوے فیصل آباد شفیق افضل کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے عرصہ دراز سے ریلوے کالونیوں میں بنے مکانات کی مرمت کے لیے کسی قسم کے فنڈز موصول نہیں ہوئے جیسے ہی فنڈز جاری کردئیے جائیں گے تو خستہ حال مکانوں کی مرمت کا کام بھی شروع کردیا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں