2031ء میں ای اوبی آئی کے فنڈزکم ہوناشروع:چیئرمین شکیل

2031ء میں ای اوبی آئی کے فنڈزکم ہوناشروع:چیئرمین شکیل

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) 2031ء سے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹیٹیوشن کے فنڈ کم ہونا شروع ہو جائیں گے جبکہ 2037ء تک مکمل طورپر یہ ختم ہو جائیں گے۔

جن کو پائیدار بنیادوں پر جاری رکھنے کیلئے اس رفاعی سکیم کے تینوں سٹیک ہولڈرز آجر، اجیر اور حکومت کو مل کر فوری اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ یہ بات ای او بی آئی کے چیئرمین شکیل احمد منگنیجو نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جب سے یہ سکیم شروع ہوئی ہے اس میں مالکان کی کنٹری بیوشن پانچ جبکہ ورکر کی ایک فیصد ہے ۔

پہلے حکومت بھی اس میں حصہ ڈالتی تھی مگر 1990ء کے وسط سے اس نے اپنا حصہ ڈالنا بند کر دیا۔ اس طرح پہلے یہ کنٹری بیوشن 8ہزار روپے کی کم از کم تنخواہ کے حساب سے وصول کی جاتی تھی جبکہ اس وقت یہ سندھ میں 25اور باقی صوبوں میں 20ہزار ہے ۔ انہوں نے ملک بھر میں یکساں کنٹری بیوشن کی شرح پر زور دیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ فیصل آباد ریجن کے حوالے سے شکیل احمد منگنیجو نے بتایا کہ یہاں سے 1.9ارب کی کنٹری بیوشن مل رہی ہے جبکہ 2.5ارب روپے کی پنشن دی جارہی ہے جس میں توازن کی ضرورت ہے ۔

قبل ازیں فیصل آباد چیمبر کے صدر عاطف منیر شیخ نے ای او بی آئی کے تین مختلف ریٹوں کے حوالے سے کہا کہ وہ اپنے ممبروں کو ترغیب دے رہے ہیں کہ وہ قانونی چارہ جوئی کے بجائے یکساں کنٹری بیوشن کیلئے براہ راست ای او بی آئی سے رابطہ رکھیں۔ انہوں نے مزدوروں کی پنشن میں بھی اضافے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ساڑھے آٹھ ہزار میں گزارہ ممکن نہیں ہے ۔ اس سے قبل ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار احمد گریوال نے بھی مختصر خطاب کیا اور ای او بی آئی کے بارے میں بتایا۔ آخر میں صدر عاطف منیر شیخ نے شیخ اشفاق احمد اور ثاقب مجید کے ہمراہ ای او بی آئی کے چیئرمین شکیل احمد منگنیجو کو فیصل آباد چیمبر کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں