پی اے ٹو ڈی سی کو ریٹائر ہوئے 7 ماہ ہو چکے، سیٹ پر برا جمان

پی اے ٹو ڈی سی کو ریٹائر ہوئے 7 ماہ ہو چکے، سیٹ پر برا جمان

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )ضلعی انتظامیہ کی انوکھی منطق، پی اے ٹو ڈی سی کو ریٹائر ہوئے 7 ماہ سے زائد کا وقت گزر گیا مگر اپنی سیٹ پر براجمان، افسروں کے معاملات طے کرنے والے پی اے کو مبینہ طور پر ریٹائرمنٹ کے بعد مزید توسیع دیدی گئی۔

فیصل آباد ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں پرسنل اسسٹنٹ ٹو ڈی سی کی سیٹ پر سالہا سال سے ایک ہی شخص براجمان ہے فیصل آباد میں متعدد ڈپٹی کمشنرز آئے اور تبدیل ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹرز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر صدر سمیت دیگر افسروں کے بھی تقرر و تبادلے ہوتے رہے مگر پرسنل اسسٹنٹ ٹو ڈپٹی کمشنر مرید حسین تبدیل نہ ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق سابق ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ اور مرید حسین کے خاندانی تعلقات پر مرید حسین کو توسیع دی گئی ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں تعینات دیگر افسروں ا ور ملازمین کا کہنا ہے کہ توسیع دینے کا فیصلہ دیگر ملازمین کی حق تلفی ہے ۔ کیا مرید حسین کے علاوہ ضلع بھر میں ایسا کوئی افسر موجود نہیں جو پی اے ٹو ڈی سی کا عہدہ سنبھال سکے ،ایس اینڈ جی اے ڈی اور چیف سیکرٹری کو اس معاملے پر انکوائری کروانی چاہیے کہ ایسا کیا خاص ہے کہ سالہا سال سے ایک ہی عہدے پر موجود شخص کو دوبارہ توسیع دینے کی ضرورت پیش آگئی ۔ذرائع کے مطابق مرید حسین نے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے ضلع بھر میں اپنے اثر و رسوخ سمیت فیصل آباد کے بڑے بڑے صنعتکاروں اور تاجروں کے ساتھ ساتھ سیاسی شخصیات سے بھی گہرے مراسم بنا رکھے ہیں جس سے وہ سالہا سال سے اپنے عہدے پر براجمان ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی اے ٹو ڈی سی صنعتکاروں اور سیاسی شخصیات کی سفارشات پر کام ترجیحی بنیادوں پر کرواتے ہیں جس پر انہیں تبدیل نہیں کیا جاتا اگر کوئی ڈپٹی کمشنر انکو تبدیل کرنا چاہے بھی تو اس ڈپٹی کمشنر پر سیاسی دبائوڈال کر اسکو روک دیا جاتا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں پی اے ٹو ڈی سی نے اپنا مکمل اثر و رسوخ قائم کررکھا ہے ۔ذرائع کے مطابق سابق ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے پی اے کو تین سال کا کنٹریکٹ دیدیا اورضلعی انتظامیہ کے ادارے سے اسے لم سم سیلری دینے کا حکم صادر کر دیا ۔معاملے سے متعلق پرسنل اسسٹنٹ ٹو ڈپٹی کمشنر مرید حسین کا کہنا ہے کہ انہیں پنجاب حکومت کی جانب سے تین سال کی قانونی توسیع دی گئی ہے اس میں ڈپٹی کمشنر کا کوئی عمل دخل نہیں ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں