سینٹرل جیل میں منشیات،موبائل کا استعمال عام

سینٹرل جیل میں منشیات،موبائل کا استعمال عام

فیصل آباد(عبدالباسط سے )سینٹرل جیل حکام کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے سخت ترین سکیورٹی، سی سی ٹی وی کیمروں کی ۔

مانیٹرنگ، واک تھرو گیٹس کی تنصیب اور تین مقامات پر جامع تلاشی لینے کے باوجود بھی جیل کے اندر منشیات، موبائل اور دیگر ممنوعہ اشیاء پہنچنے کے واقعات میں تیزی آگئی ۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں جڑانوالہ روڈ پر قائم سینٹرل جیل کی سکیورٹی انتظامات پر کئی طرح کے سوالات اٹھنے لگے ہیں،سکیورٹی انتظامات میں نقائص اور ڈیوٹیوں پر تعینات افسران و ملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے جیل کے اندر موبائل، منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیاء پہنچائے جانے کے واقعات سامنے آ رہے،ماضی میں سابق سپریٹنڈنٹ جیل نورحسن بھگیلہ نے سکیورٹی کے بہترین انتظامات کر کے تمام غیر قانونی سرگرمیوں کا سلسلہ بند کروادیا تھاجبکہ حوالاتیوں اور قیدیوں کو دوران اسیری مختلف ہنروں کی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیمات بھی دی جاتی تھی لیکن رواں دنوں جیل میں منشیات اور موبائلز کے استعمال کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ ذرائع کیمطابق ڈکیتی، راہزنی، چوری، قتل، تاوان، بھتہ خوری اور دیگر سنگین وارداتوں کے جیل میں مقید قیدیوں اور حوالاتیوں کی جانب سے موبائلز کا استعمال کرتے ہوئے بیرون جیل اپنے ساتھیوں اور گروہوں سے روابط کرتے ہوئے جرائم کے منظم نیٹ ورکس چلائے جانے کے انکشافات ہو رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق افسران و ملازمین کی جانب سے مبینہ نذرانے لیکر ممنوعہ اشیاء اندر لانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ادھر سپرنٹنڈنٹ جیل عبدالغفور انجم نے معاملہ ضلعی پولیس پر ڈالتے ہوئے موّقف اختیار کیا کہ عدالتوں میں پیشی کے دوران ممنوعہ سامان قیدیوں اور حوالاتیوں تک پہنچتا ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں