ضلع کونسل میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

ضلع کونسل  میں  کروڑوں  روپے کی مالی بے ضابطگیوں  کا  انکشاف

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)ضلع کو نسل میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے کنورژن اور نقشہ فیس کی مد میں سرکاری خزانے کو 30 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔

 تفصیلات کے مطابق دیگر کئی اداروں کی طرح ضلع کونسل نے بھی سرکاری خزانے کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایااور سال 2022 سے 2023 کے درمیان مبینہ طور پر ضلع کونسل افسران و ملازمین نے کرپشن کا بازار گرم کیے رکھا ،ضلع کونسل کی حدود میں تعمیرات کے لیے نقشہ منظوری ضروری ہوتی ہے ،کمرشل عمارت کی تعمیر کے لیے فی ایکڑ کروڑوں روپے فیس سرکاری خزانے میں جمع کروانی پڑتی ہے لیکن مبینہ طور پر ضلع کونسل کے بلڈنگ انسپکٹرز کی جانب سے افسران کے ساتھ ساز باز کرکے اراضی مالکان کو کروڑوں فیس جمع کروانے کی بجائے لاکھوں روپے نذرانے دے کر تعمیرات کی پیشکش کی جاتی ہے اورنقشہ فیس بھی جمع نہیں کروائی جاتی ،یوں افسران و ملازمین کی جیبوں میں لاکھوں روپے جاتے ہیں ۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ضلع کونسل کے افسران و ملازمین نے نقشہ فیس کی عدم وصولی کی مد میں سرکاری خزانے کو 30 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا ،کرائے پر دی جانے والی 37 دکانوں سے 20 لاکھ 67 ہزار روپے وصول نہیں کیے گئے تشہری مہم کے ٹھیکے کی مد میں ٹھیکیدار نے اڑھائی کروڑ روپے وصول کیے مگر سیلز ٹیکس کی مد میں ٹھیکیدار سے 40 لاکھ روپے وصول نہیں کیے گئے ، 400 دکانوں کی نیلامی نہ ہونے کے باعث سرکاری خزانے کو ساڑھے 6 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ،معاملے سے متعلق چیف آفیسر ضلع کونسل فیصل شہزاد کا کہنا ہے کہ معاملہ پرانا ہے آڈٹ پیراز کے جواب لکھ کر بھجوا دئیے گئے ہیں۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں