پولیس کو فیول کی فراہمی ڈیڑھ سال بعد بھی بحال نہ ہوسکی ، گشت ، ناکے متاثر ، جرائم میں اضافہ

پولیس   کو   فیول    کی   فراہمی    ڈیڑھ   سال    بعد   بھی    بحال    نہ   ہوسکی   ،   گشت   ،    ناکے   متاثر    ،   جرائم   میں   اضافہ

فیصل آباد(عبدالباسط سے )ڈکیتی، چوری، راہزنی، منشیات فروشی، اغوا، تاوان اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی روک تھام اور جرائم پیشہ عناصر کی پکڑ دھکڑ کے لئے۔۔۔

 پولیس تھا نوں اور چوکیوں میں پولیس افسروں اور ملازمین کو گشت، ناکہ بندی پٹرولنگ سنیپ چیکنگ اور دیگر محکمانہ امور کی انجام دہی کیلئے سرکاری گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کیلئے سرکاری سطح پر ملنے والے فیول کی بندش کا سلسلہ ڈیڑھ سال بعد بھی ختم نہ ہو سکا۔ گشت کا سلسلہ متاثر ہونے سے نا صرف جرائم پیشہ عناصر بلا خوف و خطر دندناتے ہوئے شہریوں کیلئے خطرے کی علامت بن گئے ۔ بلکہ جرائم کی وارداتوں کی شرح میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا۔ اس کے باوجود پولیس حکام پولیس گشت پٹرولنگ اور ناکہ بندی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے سرکاری سطح پر ملنے والے فیول کی فراہمی کو یقینی بنانے کی بجائے فنڈز کی کمی کا جواز بناتے ہوئے بری الزمہ دکھائی دیتے ہیں۔جرائم کی وارداتیں سرزد ہونے کی صورت میں جائے وقوعہ پر پہنچنے کے لئے پولیس موبائلز اور موٹر سائیکلوں پر ڈیوٹی سر انجام دینے والے افسر اور ملازمین کو اپنی جیبوں سے فیول کا انتظام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ سائلین اور شکایت کنندگان سے مبینہ طور پر فیول کی مد میں نذرانے وصول کئے جانے کے بھی انکشافات سامنے آنے لگے ہیں۔ سٹی پولیس آفیسرکے مطابق پٹرولنگ، ناکہ بندی اور سنیپ چیکنگ کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں