دفاتر میں بائیو میٹرک کے باوجود مینول حاضریوں کا انکشاف
فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )سرکاری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری کے باوجود مینوئل فیڈنگ کا انکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق افسرو ملازمین لیٹ آنے اور چھٹی کرنے پر بھی بائیومیٹرک اٹینڈنس میں حاضری پوری کرلیتے ہیں دفتری اوقات میں 8 گھنٹے کی لائیو لوکیشن لے کر اس جعل سازی کو روکا جاسکتا ہے ۔
سرکاری افسر و ملازمین نے بائیو میٹرک اٹینڈنس مشین کو بھی کراس کرنا شروع کردیا کمپیوٹرائزڈ حاضری سسٹم بھی افسر وملازمین کو دفتری اوقات کار اور حاضری کا پابند نہ بنا سکا ذرائع کے مطابق سرکاری دفاتر میں بروقت حاضری کو یقینی بنانے کے لیے بائیو میٹرک اٹینڈنس ڈوائسز نصب کروائی گئی تھیں جن پر لاکھوں روپے خرچ کیے گئے تاکہ افسر و ملازمین روایتی رجسٹر سسٹم کی بجائے کمپیوٹرائزڈ حاضری کے نظام پر منتقل ہوں اور اس میں رد و بدل نہ کیا جا سکے ۔کلیریکل اور ٹیکنیکل سٹاف کی جانب سے بائیو میٹرک اٹینڈنس میں مینوئل فیڈنگ کا انکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق اگر کوئی افسر چھٹی پر بھی موجود ہو تو آئی ٹی سٹاف یا کلیریکل سٹاف کی جانب سے مینوئل طریقے سے اس کی اٹینڈنس فیڈ کردی جاتی ہے اور اسی طرح سے لیٹ آنے کی صورت میں مخصوص ملازمین کی مینوئل فیڈنگ کے ذریعے بروقت حاضری لگادی جاتی ہے جس سے افسروملازمین کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے دفاتر آئیں یا نہ آئیں یا پھر جب دل کرے آئیں ان کی حاضری لگ جاتی ہے حاضری کے بعد افسروں کی غیر موجودگی کی صورت میں ماتحت عملہ فیلڈ وزٹ یا دفتری میٹنگ کی آڑ میں افسروں کی غیر موجودگی کی پردہ پوشی کرلیتا ہے افسراکثر اپنے دفاتر سے غائب رہتے ہیں اور شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز توجہ دیں اور بائیو میٹرک مشین پر اٹینڈنس کی بجائے لوکیشن سسٹم کے تحت حاضری لگوائی جائے اور دفتری اوقات کار یعنی ڈیوٹی کے دورانیے کے دوران ایک مانیٹرنگ گروپ میں ہر محکمے کے الگ الگ گروپس بنا کر ان میں تمام افسروں کی 8 گھنٹے کی لائیو لوکیشنز لی جائیں تو یہ معاملات قدرے بہتر ہوسکتے ہیں ۔