فیسکو کی نااہلی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، شکایتی نظام ناکارہ ، بجلی بحالی میں تاخیر معمول

 فیسکو کی نااہلی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، شکایتی نظام ناکارہ ، بجلی بحالی میں تاخیر معمول

فیصل آباد (بلال احمد سے )فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) نے صارفین کی تعداد بڑھانے اور آمدن میں اضافے پر تو تمام توانائیاں صرف کر دیں، مگر شکایات کے ازالے اور سروس کے معیار میں بہتری کی طرف کسی نے توجہ نہ دی۔

فیسکو کے زیرانتظام علاقوں میں صارفین کی شکایات کا طوفان بڑھتا جا رہا ہے ، لیکن نظامِ جواب دہی بدترین کارکردگی پیش کر رہا ہے ۔ ہیلپ لائن اور شکایت کے لیے دئیے گئے نمبرز بیشتر اوقات بند ملتے ہیں، اور جن شکایات کا اندراج ہو بھی جاتا ہے ، اُن کا ازالہ مقررہ 24 گھنٹوں میں ممکن نہیں رہتا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش کے طویل اوقات اور غیر مؤثر شکایتی نظام نے زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔فیسکو کے صارفین کی تعداد 53 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے ، لیکن اتنی بڑی تعداد کے باوجود کمپنی اپنے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ کمپنی حکام مرمت اور سسٹم اپ گریڈیشن کے نام پر گھنٹوں بجلی بند رکھتے ہیں، مگر جیسے ہی بارش یا آندھی آتی ہے ، وہی سسٹم فوراً بیٹھ جاتا ہے ۔فیلڈ سٹاف کی کمی، ناکارہ ٹرانسفارمرز اور پرانے انفراسٹرکچر کے باعث صورتحال مزید ابتر ہو رہی ہے ۔اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ فیسکو انتظامیہ اپنی نااہلی کو عملے کی کمی اور تکنیکی مسائل کے پردے میں چھپانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ شہریوں نے وزارتِ توانائی، نیپرا اور واپڈا حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فیسکو کے شکایتی نظام، عملے کی کارکردگی اور بجلی کے ترسیلی ڈھانچے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں