نوجوان نسل میں تخلیقی و کاروباری سوچ پیدا کرنا ضروری :مقررین

نوجوان نسل میں تخلیقی و کاروباری سوچ پیدا کرنا ضروری :مقررین

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے بزنس انکوبیشن سینٹر کے زیر اہتمام دو روزہ بوٹ کیمپ

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر)نوجوان نسل میں تخلیقی اور کاروباری سوچ کو فروغ دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ ملک کی معاشی ترقی کو مضبوط بنیاد فراہم کی جا سکے ۔ ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے بزنس انکوبیشن سینٹر کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ بوٹ کیمپ کے مقررین نے کیا۔پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انٹرپرینیورشپ کے سی ای او طاہر محمود نے کہا کہ قیادت کی شروعات خود آگاہی اور پہل کرنے کی جرات سے ہوتی ہے ۔ ہر کاروباری خیال کو ٹیم ورک، نظم و ضبط اور قائدانہ خصوصیات کے ذریعے ایک کامیاب سٹارٹ اپ میں بدلا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈالنے کے ساتھ لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے۔

طلبہ کو چاہیے کہ زراعت کو بطور پیشہ اپنائیں تاکہ ملکی استحکام میں اپنا کردار ادا کر سکیں کیونکہ بین الاقوامی سطح پر ابھرنے کا واحد راستہ زراعت ہی ہے ۔پرنسپل آفیسر راؤ زاہد عباس نے کہا کہ مستقبل ان لوگوں کا ہے جو مختلف انداز میں سوچتے اور فیصلہ کن عمل اختیار کرتے ہیں۔ قیادت دوسروں کو مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے متاثر کرنے کا نام ہے اور یہ ترقی پسند ذہن کی عکاس ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی طلبہ کو تجرباتی تعلیم اور ہنر پر مبنی تربیت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔ڈائریکٹر بزنس انکوبیشن سینٹر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ہمارا نوجوان طبقہ صلاحیتوں سے بھرپور اور نئے افق تلاش کرنے کے لیے پُرعزم ہے ، انہیں صرف بروقت اور مناسب رہنمائی کی ضرورت ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں