الاؤنسنر ختم ، ای او بی آئی افسر مالی مشکلات کا شکار

 الاؤنسنر ختم ، ای او بی آئی افسر مالی مشکلات کا شکار

ملازمین کا ماہانہ فیول الاؤنس 200لٹر سے کم کر کے صرف 100لٹر کر دیا گیا ،محکمانہ امور متاثر ،سائلین بھی خواری کا شکار ، حکام اقدامات اٹھانے میں غیر سنجیدہ

فیصل آباد(عبدالباسط سے )پرائیویٹ ملز، فیکٹریوں، انڈسٹریز اور دیگر یونٹس میں کام کرنے والے افراد کو پنشنز، ڈیتھ اور میرج الاؤنس سمیت دیگر مالی واجبات اور الاؤنسز کی ادائیگیوں کے لیے اہم کردار ادا کرنے والے محکمہ ای او بی آئی کے افسران اور ملازمین خود ہی مالی مسائل کا شکار بن گئے ۔ محکمہ کے افسران ٹی اے ڈی اے ، میڈیکل الاؤنس، فیول الاؤنس سمیت دیگر الاؤنسز کی ادائیگی کا سلسلہ ختم کیے جانے کے انکشافات سامنے آنے لگے ہیں۔ مالی مسائل کی وجہ سے نہ صرف محکمہ کے افسر و ملازمین کو فرائض کی ادائیگی میں شدید مسائل کا سامنا ہے بلکہ محکمانہ امور متاثر ہونے سے مختلف کاموں کے سلسلہ میں آنے والے سائلین بھی خواری کا شکار بنتے دکھائی دے رہے ہیں۔ فیصل آباد میں ای او بی آئی دفاتر میں تعینات افسروں اور ملازمین گزشتہ کئی مہینوں سے بری طرح مالی مسائل کا شکار بنے دکھائی دیتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محکمہ کے افسران اور ملازمین کا ماہانہ فیول الاؤنس 200 لٹر سے کم کر کے صرف 100 لٹر کر دیا گیا ہے ، جبکہ ٹی اے ڈی اے الاؤنسز، ہیلتھ الاؤنس، فیول الاؤنس سمیت دیگر الاؤنسز کو انتہائی کم اور کچھ کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے ۔ذرائع سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ ایک سرکل آفیسر کے پاس کم از کم ڈیڑھ سو سے 200 کلومیٹر کا ایریا ہوتا ہے ، جس میں قائم انڈسٹریز، یونٹس اور مختلف فیکٹریوں کا وزٹ کرنا اور یہاں پر ہونے والے کام کاج میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے ہوتے ہیں۔ اور اس امور کی انجام دہی کے لیے ملنے والے فیول کی مقدار انتہائی کم ہونے اور مختلف الاؤنسز ختم ہونے کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ایسے میں براہِ راست سائلین کو بھی مختلف مسائل برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ محکمہ کے افسر اور ملازمین کی جانب سے فنانس ڈیپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ حکام کو متعدد بار اپنے مسائل سے متعلق آگاہ کیا گیا، لیکن حکام اقدامات اٹھانے میں غیر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔ شہریوں نے بھی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمے کے مالی مسائل کو فوری طور پر ختم کیا جائے ، جس سے نہ صرف افسران اور ملازمین کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ ان کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے پرائیویٹ انڈسٹریز کے ورکرز کو بھی فائدہ پہنچ سکے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں