تتلے عالی کے 40ہزار مکین آلودہ پانی پینے پر مجبور

تتلے عالی کے 40ہزار مکین آلودہ پانی پینے پر مجبور

منظوری کے باوجود واٹر سپلائی سکیم،فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب رک گئی

تتلے عالی(نامہ نگار )تتلے عالی کے 40ہزار مکین آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں،منظوری کے باوجود واٹر سپلائی سکیم،فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب رک گئی۔ آبادی میں مسلسل اضافے ،فیکٹریوں میں زیر زمین بور کرکے کیمیکل ملے پانی کے نکاس،گندے نالوں کی صفائی نہ ہونے پر تتلے عالی اور نواحی علاقوں میں250فٹ زیر زمین تک پانی غیر معیاری اور مضرصحت ہوچکا ہے جس سے مکین مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔علاقہ مکینوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے بھرپور کوششوں پر 2014میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جانب سے تتلے عالی میں واٹر سپلائی سکیم کیلئے 7کروڑ80لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا تھا جبکہ موجودہ ضلع کونسل انتظامیہ نے 2017میں8 مختلف مقامات پر واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کی منظوری دی تھی۔منتخب بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لینے اوربیوروکریسی کی مبینہ غفلت سے عوامی منصوبوں کو بھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے جس سے تتلے عالی کے 70فیصد علاقے کا پانی زہر آلود ہو چکا ہے ۔تتلے عالی کے سماجی رہنماؤں رانا علی حسین، فقیر حسین،سابق ناظم شبیر نمبردار،اکرام سلہریا،فیاض سہوتراودیگر نے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے واٹر سپلائی سکیم اور فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں