سیالکوٹ:پٹوار خانے دور دراز نجی عمارتوں میں قائم

سیالکوٹ:پٹوار خانے دور دراز نجی عمارتوں میں قائم

سیالکوٹ(ڈسٹرکٹ رپورٹر )محکمہ ریونیو کے حکام کی چشم پوشی سے پٹوار خانے دور دراز نجی عمارتوں میں قائم ہو گئے ، شہری پٹواریوں کو تلاش کرتے تھک گئے جبکہ پٹوار خانوں کو پرائیویٹ افراد کیساتھ ٹھیکے پر چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

 ضلعی انتظامیہ کی چشم پوشی سے محکمہ ریونیو سیالکوٹ عوام کیلئے وبال جان بن چکا ہے ۔ بد عنوان افسر وں کی تعیناتیوں سے سائلین کچہری ، ریونیو دفاتر اور پٹواریوں کے دفاتر میں خوار ہو رہے ہیں ۔ پٹواریوں کو ضلع کچہری پٹواری ریسٹ ہا ئوس اور اندرون پٹوار خانوں کا پابند بنانے کے بجائے ضلعی حکومت اور وزرا نے آنکھیں بند کر لی ہیں اور پٹواریوں کو من پسند حلقہ جات الاٹ کرنے کے بعد انہیں کھلی چھٹی دیدی گئی ہے ۔ پرائیویٹ افراد کے ساتھ پٹواریوں نے پٹوار خانوں کو مبینہ طور پر ٹھیکہ پر دے دیا ہے ۔ اعلیٰ عدلیہ نے پٹواریوں کو منشی اور سیکرٹری رکھنے سے روک رکھا ہے ۔

ضلع کچہری میں تمام پٹواریوں کو ریکارڈ سمیت شہریوں کے مسائل کے حل کیلئے پابند نہیں بنایا جارہا ۔محکمہ ریونیو کے افسر کہتے ہیں کہ ہم نے علاقائی سطح پر قانونگوئی بنا رکھی ہے ۔ پٹواری اور متعلقہ ریونیو افسر کو قانونگوئی سطح پر حاضر رہنے اور عوام کی خدمت کرنے کا پابندبنایا ہے لیکن حقیقت میں قانونگوئی سطح پر موجود پٹواری اور اس کا اسسٹنٹ بھی مسائل حل کرنے کے بجائے متعلقہ حلقہ پٹواریوں کے پاس بھیجتا ہے اور کبھی رجسٹریوں میں معمولی غلطی ہونے کے باعث شہریوں کو رجسٹریشن برانچ اور قانونگو کے دفتر بھیجا جا رہا ہے جہاں پر رشوت ستانی سے شہری لٹ رہے ہیں اور ا س پر ضلعی انتظامیہ آنکھیں بند کئے ہوئے ہے ۔

پٹوار خانوں میں اصلی پٹواریوں کے بجائے جعلی پٹواری اور پرائیویٹ عملہ ریونیو ریکارڈ کا کسٹوڈین بن گیاہے ۔ شہریوں نے چیف جسٹس ، پنجاب حکومت ، کمشنر گوجرانوالہ اورڈپٹی کمشنر سیالکوٹ سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں