سیالکوٹ چیمبر کے سولر سسٹم پر سیلز ٹیکس کے نفاذ پر تحفظات

 سیالکوٹ چیمبر کے سولر سسٹم پر سیلز ٹیکس کے نفاذ پر تحفظات

سیالکوٹ(ڈسٹرکٹ رپورٹر )ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کے صدر میاں عمران اکبر نے حکومت کی جانب سے ضمنی بجٹ میں سولر سسٹم پر سیلز ٹیکس کے نفاذ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی بجٹ کی تقریر میں سولر پر عائڈ ٹیکس کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیاتھا مگر جب ایف بی آر کے آن لائن پورٹل میں کسٹمز کلیئرنس کیلئے امپورٹ جی ڈیز کو فائل کیا گیا تو وہاں پر سیلز ٹیکس بینی فٹ کو ختم کر دیا گیا ہے ۔

 صدر چیمبر نے کہا کہ ا س وقت ملک میں پٹرول، بجلی اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ماحولیاتی آلودگی کا متبادل صرف اور صرف سولر سسٹم اور ونڈ پاور کے پلانٹس ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد سیلز ٹیکس کی وجہ سے سولر مصنوعات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا جس کی بدولت عوام کیلئے کاروباری اور رہائشی سطح پر سولر سسٹم کی تنصیب ان کی قو ت خرید سے نہ صرف تجاوز کر جائے گی بلکہ وہ کاروباری حضرات جو اپنے پیداواری یونٹس پر سولر سسٹم انسٹال کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے ان کیلئے بھی مشکلات پیدا ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سولر سسٹم کی تنصیب سے کم از کم 25 سال تک بغیر کسی اضافی اخراجات کے مسلسل توانائی حاصل ہوتی رہتی ہے جبکہ جنریٹرز اور تیل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو چلانے کیلئے حکومت کو ہر ماہ بیرون ممالک سے مہنگا تیل امپورٹ کرنا پڑتا ہے جو ملکی معیشت پر منفی اثرات کا باعث بنتا ہے ۔صدر سیالکوٹ چیمبرنے وزیر اعظم ، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں سولر سسٹم و مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کو فوری ختم کیا جائے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں