پولیس تقتیش میں نقائص ، ملزم بری ہونے لگے
سیالکوٹ (عمر فاروق )پولیس تھانوں میں تعینات تفتیشی افسروں کے غیر تربیت یافتہ ہونے ، یا تفتیشی افسروں کی جانب سے مبینہ طور پر تفتیش کے دوران حقائق چھپاتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر عدالتوں سے بری ہونے لگے۔۔۔
جس کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافے کے ساتھ شہریوں کی قیمتی جان ومال غیر محفوظ ہوکر رہ گئے ہیں مقدمات کی تفتیش کا جائزہ لینے اور نقائص دور کرنے کیلئے بنائے گئے پولیس لیگل سیل کے افسر ملازمین تفتیش میں نقائص دور کرنے میں غیر سنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متعد د تھانوں میں تعینات تفتیشی آفیسر ،تفتیشی عملے اور دیگر ملازمین کی جانب سے سنگین جرائم کے مقدمات کی تفتیش کے دوران غفلت کا مظاہرہ کرنے اور مبینہ طور پر خود جان بوجھ کر تفتیش میں نقائص پیدا کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کو ریلیف فراہم کیا جانے لگا ہے ۔ افسروں کی جانب سے تفتیش مکمل کرنے کے بعد سب سے پہلے انچارج تفتیشی افسر کو فائل چیک کرانی ہوتی ہے بعدازاں اسے پولیس کی لیگل برانچ میں چیک کرایا جاتا ہے اور آخر میں پراسیکیوشن برانچ میں چیک کروانے کے بعد فائل عدالت میں جمع کرائی جاتی ہے ،اتنے زیادہ مراحل میں چیکنگ کے باوجود تفتیش میں نقائص باقی رہ جانا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔