جوش کی خود نوشت نثر کی مقبول کتابوں میں شامل:افتخار عارف

جوش کی خود نوشت نثر کی مقبول کتابوں میں شامل:افتخار عارف

انہوں نے انسانیت کو شاعری کا موضوع بنایا:ڈاکٹر یوسف خشک، ڈاکٹر غضنفر و دیگر

اسلام آباد (دنیا رپورٹ) اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام جو ش ادبی فاؤنڈیشن اور جوش میموریل کمیٹی کے اشتراک سے شاعر ِ انقلاب جوش ملیح آبادی کے 39ویں یوم وفات پر جو ش ملیح آبادی قومی ادبی سیمینار منعقد کیا گیا۔ صدارت افتخار عار ف نے کی، ڈاکٹر غضنفر مہدی مہمان خصوصی تھے ۔ ڈاکٹر یوسف خشک چیئرمین اکادمی ادبیات ، حسن عباس رضا، حمید شاہد، اختر عثمان، ضیاء الدین نعیم، تبسم اخلاق ملیح آبادی،عثمان غنی ، ملک فداالرحمن اور فرخ جمال ملیح آبادی نے کہا کہ جو ش ملیح آبادی کی شاعری کی کئی جہتیں ہیں جن پر مسلسل تحقیق کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے انسانیت کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا۔وہ قادر الکلام شاعرتھے ۔ افتخار عارف نے کہا یہ سال جوش کے حوالے سے اہم ہے کہ اس سال جو ش ملیح آبادی کی تمام شاعری 3جلدوں میں یکجا شائع ہوئی ہے ۔ اُن کی خو د نوشت سوانحی یادوں کی بارات بلا شبہ ہمارے عہد میں نثر کی مقبول ترین کتابوں میں شامل ہے ۔ ڈاکٹر غضنفر مہدی نے کہاکہ جوش کی شاعری میں روانی اور سرشاری بلا کی موجود ہے جو بلاشبہ ہمارے شعر و ادب کا بہت بڑا اثاثہ ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں