نجکاری سے 80فیصد ریلوے ملازمین سرپلس ہونگے ، یونین

نجکاری سے 80فیصد ریلوے ملازمین سرپلس ہونگے ، یونین

ایسا ہوا تو خیبر سے بلوچستان تک ریل کاپہیہ جام کرنا پڑے گا، ڈاکٹر اشتیاق

راولپنڈی(نیوزرپورٹر)نجکاری سے نہ صرف ریل کا نقصان ہے بلکہ 80 فیصد ریلوے ملازمین سر پلس ہو جائیں گے جبکہ اکاؤنٹس کے 80 فیصد ملازمین کو سرپلس کر دیا گیا ، ایسا نہ ہو کہ خیبر سے کیماڑی اور صوبہ بلوچستان تک ریل کا پہیہ جام کرنا پڑ جائے ، ایسا ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریلوے وزیر پر ہوگی، یہ نا اہل وزیر جس کا امریکہ میں داخلہ بند ہے اب ریل میں نقب زنی کرکے ریلوے کی نجکاری کے بہانے کمیشن بٹورنے کیلئے آیا ہے جس سے ریل کے مزدور بے روزگار ہو جائیں گے۔ وہ ریل جو قومی اثاثہ ہے کو فروخت کرنا چاہتے ہیں ،اس سے قبل جو ریلوے وزیر تھے چلتی ٹرین کو وینٹی لیٹر پر لے آئے ، اب اعظم سواتی اس کا گلا دبوچنے کے درپے ہیں لیکن ریل کا مزدور اس قومی اثاثے کو ان چوروں لٹیروں کے سپرد کبھی بھی نہیں ہونے دے گا، اگر ریلوے وزیر نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ایسا نہ ہو کہ ریلوے مزدور انھیں سٹیشن پر آنے سے روک دیں۔ ان خیالات کا اظہار پریم یونین سی بی راولپنڈی ڈویژن کے زیر اہتمام ڈویژنل صدر ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے نجکاری کے خلاف جلسہ کے بعد ریلوے مزدوروں کو دیئے گئے عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں