معدوم ہوتی زبانیں دستاویزی بنانیکی ضرورت:پروفیسر ناصر

معدوم ہوتی زبانیں دستاویزی بنانیکی ضرورت:پروفیسر ناصر

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)وائس چانسلر اوپن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا زبانیں معدومیت سے محفوظ بنانے کیلئے انہیں دستاویزی شکل میں ڈھالنے کی ضرورت ہے، اس پر عملی اقدامات نئی نسلوں کی تعلیم و تحقیق کیلئے اہم قدم ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے معدومیت کے خطرہ سے دوچار زبانوں کی 3روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں 22ممالک کے سکالرز اور دانشور شرکت کر رہے ہیں۔ چیئرمین فورم فار لینگویج انیشیٹوز روزی خان برکی نے پنے خطاب میں کہا پاکستان میں 70سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں اور بیشتر معدومیت کے خطرہ سے دوچار ہیں، حکومت کو ان کی بقا کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حاکم ایلنازاروف نے کہا دنیا میں 7ہزار سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں، تازہ تحقیق کے مطابق ہر ہفتے ایک زبان ختم ہو رہی ہے۔ ڈین کلیہ سماجی علوم پروفیسر عبدالعزیز ساحر نے کہا اگر ہمارے معاشرہ میں زبانی تاریخ کا رجحان قائم رہے تو زبانیں معدوم نہیں ہو سکتیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں