روزانہ 10 لاکھ سے زائد ویب ٹریکنگ واقعات ہو رہے ہیں، کیسپرسکی

روزانہ 10 لاکھ سے زائد ویب ٹریکنگ واقعات ہو رہے ہیں، کیسپرسکی

اسلام آباد (نامہ نگار) روزانہ کی بنیاد پر صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کی غرض سے دس لاکھ سے زائد ویب ٹریکنگ واقعات ہو رہے ہیں۔۔۔

 کیسپرسکی کی جانب سے کیے گئے 25 سب سے زیادہ مروجہ ویب ٹریکنگ سروسز، بشمول گوگل سروسز، نیو ریلیک، مائیکروسافٹ، کے تازہ ترین تجزیے کے نتیجے میں 2024 میں ویب ٹریکرز کے 38 بلین سے زیادہ واقعات کا انکشاف کیا گیا ہے جوصارفین کے انٹرنیٹ استعمال کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کرتے ہیں، جس میں ہر روز اوسطاً دس لاکھ اقسام کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ اس ڈیٹا میں ڈیموگرافکس، ویب سائٹ وزٹ، مختلف ویب صفحات پر گزارا گیا وقت، اور کلکس، سکرولز، اور ماؤس کی نقل و حرکت جیسے اعمال شامل ہوسکتے ہیں، جنہیں ہیٹ میپس اور دیگر جانکاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کاروبار اس ڈیٹا سے زیادہ بہتر طریقے سے اشتہارات کو زیادہ مؤثر طریقے سے انٹرنیٹ پر ظاہر کرنے اور اپنی آن لائن خدمات کی کارکردگی کو جاننے کے لیے ان معلومات کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔کیسپرسکی پروڈکٹس میں ڈو ناٹ ٹریک ایک جزو ہے جو ویب سائٹس پر صارف کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹریکنگ عناصر کو روکتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ٹریکنگ کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔ کیسپرسکی میں سکیورٹی اور پرائیویسی کی ماہر اینا لارکینا کا کہنا ہے کہ سرفہرست 25 ٹریکنگ سروسز یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ڈیٹا اکٹھا کرنا صرف چند کمپنیوں تک محدود نہیں ہے، صارفین کو اپنے ڈیٹا کی حفاظت کی ذمہ داری خود لینی چاہیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں