زیادتی کا شکارزرعی یونیورسٹی کا طالب علم ذہنی توازن کھو بیٹھا

زیادتی کا شکارزرعی یونیورسٹی کا طالب علم ذہنی توازن کھو بیٹھا

یونیورسٹی کے ہاسٹل میں قادر بخش سے ہونیوالی زیادتی کو5سال گزر گئےٹنڈو جام پولیس بااثر ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے تیار نہیں، والد کا احتجاج

میرپوربٹھورو (رپورٹ،نفیس آزاد) زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے ہاسٹل میں رہائش پذیر میرپور بٹھورو کے گاؤں عبداللہ ملاح کے طالبعلم قادر بخش سے ہونیوالی اجتماعی زیادتی کو 5سال گزر جانے کے باوجود اس کو انصاف نہیں مل سکا جبکہ واقعے کے بعد نوجوان اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے ، اہل خانہ نے نوجوان کا کراچی و حیدرآباد کے اسپتالوں میں علاج کرایا مگر نوجوان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہوسکا ، قادربخش ملاح کے والد حبیب ملاح نے انصاف نہ ملنے کیخلاف صوفی شاہ عنایت پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے بااثر ہونے کے باعث ٹنڈو جام پولیس انہیں گرفتار کرنے کیلئے تیار نہیں اور نہ ہی مجھے عدالت سے انصاف ملا ہے ، میرا بیٹا واقعے کے بعد ذہنی مریض بن چکا ہے لاکھوں روپے خرچ ہونے کے باوجود علاج نہیں ہوسکا اب اس کو گھر میں زنجیریں ڈال کر رکھا جارہا ہے ، میں 25لاکھ کا مقروض ہوچکا ہوں ، اگر ملزمان کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی تو میں خوسوزی کرلوں گا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں