کسٹم میں رشوت ستانی کی تحقیقات شروع

کسٹم میں رشوت ستانی کی تحقیقات شروع

کوئٹہ سے کراچی چھالیہ کی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو مبینہ بھاری لین دین کے بعدرہا کیاگیا، شکایتوں میں اضافے کے بعدچیف کلکٹرکسٹم نے انکوائری ٹیم بنادی،ہول سیل مارکیٹ اورچھوٹے بڑے بازارو ں میں اسمگل شدہ سامان کی فروخت میں اضافہ ،افسران کی چپقلش سے کسٹم کی کارروائیاں بھی غیر موثر ہوگئیں

کراچی(رپورٹ:نادر خان)کسٹم کلکٹریٹ پریوینٹو کے اعلیٰ افسران میں چپقلش سے اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن میں تعینات افسرا ن کی علیحدہ علیحدہ ٹیمیں بن گئیں ،سپرہائی وے پر 20ٹن مضر صحت چھالیہ پکڑے جانے کے باوجود ملزم کو مبینہ رشوت وصولی پر چھوڑنے کی تحقیقات شروع ہوگئی ،کسٹم افسران کے باہمی جھگڑوں سے اسمگلر وں نے فائدہ اٹھانا شروع کردیا ہے ،ماضی میں ضبط کیا گیا سامان بھی کسٹم گوداموں سے چوری ہونے لگا ہے ۔ ماڈل کسٹم کلکٹریٹ پریوینٹو کے اعلیٰ افسران کے درمیان شروع ہونے والی سرد جنگ کے باعث اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی ٹیمیں مختلف گروپوں میں تقسیم ہوگئی ہیں ۔کراچی ،حیدرآباد اور سکھر میں تعینات افسران ایک ٹیم کے بجائے علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں مصروف ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے مبینہ طور پر مبینہ لین دین کی ایک مہم شروع ہوگئی ہے اور اس کا فائدہ اسمگلروں نے اٹھانا شروع کردیا ہے۔ کراچی کی ہول سیل مارکیٹوں کے ساتھ چھوٹے بڑے بازارو ں میں اسمگلنگ شدہ سامان کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ سپرہائی وے پر جامشورو کے قریب کوئٹہ سے کراچی ٹرک کے ذریعے 20ٹن سے زائد چھالیہ اسمگلنگ کی کوشش کو کسٹم کی ٹیم نے ناکام بنا دیا تاہم کسٹم حکام نے اس کارروائی میں 20ٹن چھالیہ ضبط کر لی لیکن چھالیہ اسمگلنگ میں ملوث بڑے اسمگلر کے دست راست کو مبینہ طور پر بھاری لین دین کے بعد رہا کردیا جس کی اطلاع پر چیف کلکٹر کسٹم نے تحقیقات کے لئے انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے ۔کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین سے چار ماہ کے دوران کسٹم افسران و اہلکاروں کی جانب سے مبینہ لین دین کی شکایات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ کسٹم کے اعلیٰ افسران کے درمیان باہمی چپلقش ہے اور کسٹم کے گریڈ21اور گریڈ 20کے افسر کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کا فائدہ اسمگلروں کو ہورہا ہے اور اس سرد جنگ کا خاتمہ اگلے ماہ ممکن ہے کیونکہ ان میں سے ایک افسر کی اگلے ماہ ریٹائرمنٹ ہے جس کے بعد کسی دوسرے افسر کی تعیناتی سے ممکنہ طور پر افسران میں ہم آہنگی پیدا ہوجائے ۔کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں کسٹم کارروائیاں بھی متاثر ہورہی ہیں اور ماضی میں کسٹم کی کارروائیوں میں ضبط کی گئی اشیاکی گوداموں سے چوری کی شکایتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ چوری شدہ سامان بھی لوکل مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں