لاک ڈاؤن,لاکھوں شہریوں کی عید تیاریاں ادھوری

لاک ڈاؤن,لاکھوں شہریوں کی عید تیاریاں ادھوری

یومیہ اجرت کمانے والے ہزاروں لوگوں کا روزگار متاثر ، آٹو ورکشاپس اور گلی محلے کی دکانیں بھی بند ، کورونا ایس او پیز کی وجہ سے عید کی خوشیاں ماند پڑ گئیںپبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہریوں کو پریشانی، عوامی حلقوں کا عید سے قبل دو روز افطار سے سحری تک عید بازار لگانے یا مارکیٹیں کھولنے کا مطالبہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) این سی او سی اور حکومت سندھ کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل کے نتیجے میں کراچی میں پیر کو بھی ہر قسم کے خریداری مراکز بند رہے، جس کے باعث جہاں ایک جانب لاکھوں شہری اس سال عیدالفطر کی تیاریاں نہیں کر سکے، وہیں دوسری جانب یومیہ اجرت کمانے والے ہزاروں لوگوں کا روزگار بھی متاثر ہوگیا ہے ۔ آٹو ورکشاپس بھی بند رہنے کے باعث شہری اپنی موٹر سائیکلوں اور کاروں کی روز مرہ کی مرمت نہیں کراسکے ۔ عوامی حلقوں نے عید سے قبل باقی دو روز افطار سے سحری تک عید بازار لگانے یا مارکیٹیں کھولنے کی اپیل کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہر سال عیدالفطر سے عین ایک روز پہلے چاند رات تک عوام اپنی ضروریات زندگی کی خریداری میں مصروف رہتے تھے ۔ عید کیلئے خریداری ایک جانب لاکھوں لوگوں کے لیے اضافی اخراجات کا سبب بنتی تھی، وہیں عام دکاندار سے لے کر سپر اسٹور تک اور عام ہنر مند کے لیے اضافی آمدنی کا سبب بھی بنتی تھی، تاہم گزشتہ سال اور اس سال دوبارہ کورونا ایس او پیز کی وجہ سے عید کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔ بار بار بدلتی حکومتی پالیسی اور سخت لاک ڈاؤن کے فیصلے کے باعث لاکھوں شہری جو ایک ہفتے پہلے تک کسی مجبوری کی وجہ سے عید شاپنگ نہیں کرسکے تھے وہ عید خریداری سے مکمل محروم رہ گئے ہیں۔ پولیس نے پیر کو گلی محلوں میں معمولی کاروبار کرنے والوں کو بھی دکانیں بند کرنے پر مجبور کردیا، جبکہ ریڑھی پر پھیریاں لگانے والوں کو بھی روزی کمانے سے منع کردیا۔ موٹر سائیکل اور کار مکینک کی ورکشاپس بھی بند رہنے سے عوام کو گاڑیوں کی مرمت کے کام کرانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ آٹورکشاپس کو افطار کے بعد کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنی سواریوں کو درست حالت میں رکھ سکیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کے باعث ذاتی سواری ہی کسی ایمرجنسی میں کام آسکتی ہے ،اگر وہ بھی خراب ہوگی تو ایمرجنسی حالات کا مقابلہ کیسے کریں گے۔ شہریوں کے مطابق جیسے میڈیکل اسٹورز اور پرچون کی دکانیں اہمیت رکھتی ہیں اسی طرح آٹو ورکشاپس کی اہمیت بھی لائف لائن جیسی ہوتی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں