گھروں پر چڑھائی ، تشدد کے خلاف خواتین اور بچوں کا احتجاج

گھروں پر چڑھائی ، تشدد کے خلاف خواتین اور بچوں کا احتجاج

دو ماہ قبل دو نوجوانوں کو قتل کیاگیا، اہم ملزمان کو گرفتار کیاجائے ، مظاہرین

حیدرآباد(نمائندہ دنیا )حیدرآباد کے گوٹھ شیر محمد گوپانگ کی رہائشی خواتین اور بچوں نے گھروں پر چڑھائی کرکے تشدد کئے جانے کے خلاف حیدر آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اس موقع پر نظیراں گوپانگ نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ دو مہینے قبل علاقے کے بااثر افراد نے ہمارے دو نوجوانوں کو قتل کر دیا تھا، جس کے بعد ہٹڑی تھانے کی پولیس نے چند ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ اہم ملزمان اب تک روپوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تین روز قبل ایک بار پھر ہمارے گھروں پر چڑھائی کر کے فائرنگ کی گئی عورتوں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں میرا ایک ہاتھ ٹوٹ گیا اور کئی معصوم بچے بھی زخمی ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ کئی بااثر ملزمان روپوش ہیں جن کے خلاف کیس بھی داخل ہے اور ہٹڑی تھانے کی پولیس ملزمان کی پشت پناہی کر رہی ہے جبکہ بااثر افراد دانش گوپانگ اور وقار گوپانگ سمیت دیگر ہمیں کیس سے دستبردار ہونے کے لئے قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کے معاملے کا نوٹس لے کر مذکورہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کرکے ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے ۔ علاوہ ازیں ٹنڈو الہٰ یار کے گوٹھ چوہدری عبدالرحمن کے رہائشی رامجی، ست رام اور چندر سمیت دیگر نے حیدر آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ کے با اثر زمیندار سے زمینوں پر کام کرنے کی تین سال کی اجرت اور فصل میں ہمارا حق دلوا کر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ تین سال سے ہم علاقے کے زمیندار کی زمینوں پرمحنت مشقت کرکے فصل تیار کر رہے ہیں لیکن مذکورہ زمیندار اپنے ذاتی جھگڑوں کے سبب ہمارے اجرت اور کوئی حساب کتاب نہیں دے رہے ہیں جبکہ چند روز قبل مذکورہ زمیندار اور اس کے بھائیوں کے درمیان زمین کے معاملے پر جاری تنازع پر تھر کی معزز شخصیات غلام قادر مری اور نذیر قائم خانی نے تصفیہ بھی کرا دیا ہے لیکن اس فیصلے کے بعدبھی مذکورہ زمیندار ہماری تین سال کی اجرت اور گنا، پیاز، گندم، کپاس اور دیگر فصلوں سے ہمارا حصہ بھی نہیں دے رہا ہے ۔انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر زمیندار سے ہمارا حق دلوا دیا جائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں