لاک ڈاؤن سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور پریشان

لاک ڈاؤن سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور پریشان

ٹنڈوآدم میں تاجروں کا لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، نرمی کا مطالبہ

حیدرآباد(نمائندہ دنیا ) کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کے باعث حیدرآباد میں روزانہ مزدوری کرکے اپنا گزر بسر کرنے والے مزدوروں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے ۔ عید قریب ہے لیکن یہ مزدور مالی مشکلات سے دوچار ہونے کی وجہ سے اپنے بچوں کو عید کے کپڑے بھی نہیں بنواپارہے ہیں اور یہ عید کی خوشیوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ حیدرآباد میں لاک ڈاؤن کے باعث تمام بازار ، دکانیں، مارکیٹ، شاپنگ سینٹرز بند ہیں ،جن سے وابستہ ہزاروں کی تعداد میں افراد گھروں پر فارغ بیٹھے ہیں جبکہ ان دنوں عید کا سیزن اپنے عروج پر ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے دن رات ان تاجروں اور کاروباری افراد کو فرصت نہیں ہوتی لیکن اب حالات کے باعث گھر بیٹھے وقت گزار رہے ہیں۔ ادھر کورونا وائرس کی وجہ سے شہری خوفزدہ ہیں کہ آنے والے وقت میں کیا صورتحال ہوگی اس کا اندازہ نہیں ہو پارہا ہے ۔ ٹنڈوآدم میں تاجروں نے لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے لگائے گئے ایک ہفتے کے لاک ڈاؤن کے خلاف ٹنڈوآدم کے تاجروں نے انجمن تاجران کے صدر اقبال بھٹی ، ارشد شیخ و دیگر کی قیادت میں شاہی بازار میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سات روز کے لیے لگائے جانے والا لاک ڈاؤن کے باعث سیکڑوں تاجر بے روزگارہو چکے ہیں، عید ایسا موقع ہے جس میں تاجر اور مزدور اپنے بچوں کے لئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرتے ہیں ، لاک ڈاؤن کے باعث ہزاروں خاندان بے روزگار ہو جائیں گے اور مزدوروں کے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہوں گے ، انہوں نے مطالبہ کیاکہ لاک ڈاؤن میں نرمی کر کے ایس او پیز کے تحت محدود پیمانے پر کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں