مخدوش 650 سے زائد عمارتیں خطرناک قرار، فوری انخلا کیلئے پھر انتباہی نوٹسز جاری

مخدوش 650 سے زائد عمارتیں خطرناک قرار، فوری انخلا کیلئے پھر انتباہی نوٹسز جاری

ماہر تعمیراتی انجینئرز پر مشتمل ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات نے تباہ حال اسٹرکچرکی بنیاد پرخطرناک وناقابل رہائش قرار دیا، بارشوں کے باعث حادثے کے خدشات ہیں،ایس بی سی اے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے صوبہ سندھ میں ساڑھے چھ سو سے زائد مخدوش عمارتوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے انہیں فوری خالی کرنے کیلئے ایک بار پھرانتباہی نوٹسزجاری کردیئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ماہر تعمیراتی انجینئرز پر مشتمل ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات نے اب تک 650 سے زائد عمارتوں کو ان کے تباہ حال اسٹرکچرکی بنیاد پر خطرناک وناقابل رہائش قراردیاہے۔ اس حوالے سے ایس بی سی اے نے خطرناک عمارتوں کے مکینوں اور استعمال کنندگان کو متنبہ کیا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کی خاطر ان عمارتوں کوفوری خالی کردیاجائے کیونکہ بارشوں کے سبب ان عمارتوں کے اچانک زمیں بوس ہونے یا شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آتشزدگی واقعات کے خدشات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں مخدوش عمارتوں کی موجودگی سے ہزاروں انسانی جانیں ہر وقت خطرے کی زدمیں ہیں۔ ان عمارتوں میں نئی اورپرانی دونوں قسم کی عمارتیں شامل ہیں۔ چھوٹے پلاٹوں پر بغیر کسی منصوبہ بندی کے تعمیر کی جانے والی پانچ پانچ، چھ چھ منزلہ عمارتیں گرنے سے گزشتہ برسوں میں درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھوتے رہے ہیں۔ اس کے باوجود ایس بی سی اے سمیت دیگر ادارے چھوٹے پلاٹوں پر پانچ پانچ، چھ چھ منزلہ تعمیر ات روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس ضمن میں عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ کسی بھی مخدوش عمارت کے بارے میں ایس بی سی اے کو اس کے دفتر یا ویب سائٹ پر مطلع کیا جائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں