حکام کی عدم دلچسپی، سرکلر ریلوے اورنگی تا سٹی اسٹیشن محدود

حکام کی عدم دلچسپی، سرکلر ریلوے اورنگی تا سٹی اسٹیشن محدود

تیسرے مرحلے کی بحالی کیلئے عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر، دوماہ قبل صوبائی انتظامیہ کی مدد سے تشکیل دیے گئے پلان پر عملدرآمد کا امکان نظرنہیں آرہا،چار ماہ گزرنے کے باوجود ریلوے حکام مسافروں کو سرکلر ریلوے سے منسلک کرنے میں ناکام، مسافروں کے بغیر ٹرین چلنے سے مستقل مالی خسارے کا سامنا

کراچی (رپورٹ:نادر خان )کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کے تیسرے مرحلے کی تیاری کا عمل کھٹائی میں پڑ گیا ، سندھ حکومت کی عدم دلچسپی کے بعد ریلوے کے اعلیٰ افسران کا ہدف سرکلر ریلوے اورنگی سے کراچی سٹی تک محدود ہوگیا ، سرکلر ریلوے سے مسافروں کو منسلک کرنے میں پاکستان ریلوے تاحال ناکام رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کے تیسرے مرحلے کی بحالی کے لئے تجاوزات کے خاتمے ، ٹریک بحالی سمیت دیگر امور انجام دینے کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے اور کراچی سرکلر ریلوے کے تیسرے اور اہم مرحلے کی بحالی کے لئے ناظم آباد سے گلشن اقبال ، یونیورسٹی روڈ ، گلستان جوہر سے ملیر اور ڈرگ روڈ اسٹیشن سے مین لائن کے ساتھ سرکلر ریلوے کے ٹریک کی تعمیر کے لئے عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں ۔ کے سی آر کے تیسرے مرحلے میں پاکستان ریلوے حکام کو صوبائی انتظامیہ کی مدد سے تجاوزات کا خاتمہ کرنا ہے جس کے لئے ریلوے حکام نے دو ماہ قبل پلان بھی تشکیل دیا لیکن اس پر جلد عمل درآمد ہونے کا امکان نظر نہیں آرہا ہے ۔ دوسری جانب سندھ حکومت کی عدم دلچسپی سے پاکستان ریلوے کے افسران نے بھی سرکلر ریلوے کو دوسرے مرحلے میں اورنگی ٹاؤن سے کراچی سٹی تک کے روٹ تک ہی محدود کر رکھا ہے ۔ اتوار کو بھی چیئرمین ریلویز حبیب الرحمان گیلانی نے کے سی آر تھری اپ پر اورنگی سے کراچی سٹی اسٹیشن تک سفر کیا۔ ریلوے حکام کے مطابق اس موقع پر سی ای او ریلویز نثار احمد میمن، ڈی ایس کراچی محمد حنیف گل اور پی ڈی کے سی آر امیر محمد داؤدپوتہ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ چیئرمین ریلویز نے پورے ٹریک پر رائٹ آف وے زمین کا تفصیلی معائنہ بھی کیا۔ چیئرمین ریلویز نے کے سی آر ٹرین کی رفتار بڑھانے پر زور دیا،اس سے قبل چیئرمین ریلویز 18 فروری کو کے سی آر تھری ڈاؤن میں کراچی سٹی سے اورنگی تک سفر کر چکے ہیں۔ کراچی سرکلر ریلوے کے دوسرے مرحلے کی بحالی کو 4ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجودپاکستان ریلوے کے حکام سرکلر ریلوے سے مسافروں کو منسلک کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں ٹرانسپورٹ سروس بند ہونے سے کراچی سٹی اسٹیشن سے دھابیجی اسٹیشن تک مسافروں کا رش رہتا تھا تاہم ٹرانسپورٹ سروس بحال ہونے سے سرکلر ریلوے میں اورنگی سے دھابیجی تک کئی بار ٹرین نے بغیر مسافروں کے سفر کیا ہے ۔ کراچی سرکلر ریلوے کے ابتدائی دو مرحلوں کی بحالی کے باوجود مسافروں کی عدم دلچسپی سے مستقل ماہانہ مالی خسارے کا شکار ہورہی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں