الہ دین پارک میں انسداد تجاوزات آپریشن، پولیس اور قابضین میں جھڑپیں، متعدد زخمی

الہ دین پارک میں انسداد تجاوزات آپریشن، پولیس اور قابضین میں جھڑپیں، متعدد زخمی

پتھرائو اور ہاتھا پائی، مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ اور لاٹھی چارج ، پولیس اہلکار سمیت کئی افراد زخمی، متعدد کو حراست میں لے لیاگیا، بدترین ٹریفک جام،شدید مزاحمت کے بعد آپریشن روک دیاگیا، 25سال سے دکانیں قائم،بغیر نوٹس آپریشن کیا جارہا ہے ، ہم اپنی جگہ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے ، قابضین

کراچی (اسٹاف رپورٹر) الٰہ دین پارک میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور قابضین میں شدید جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد کو گرفتار کرلیا گیاجبکہ ہنگامہ آرائی کے باعث راشد منہاس روڈ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر اینٹی انکروچمنٹ کا عملہ منگل کے روز الٰہ دین پارک میں قائم شاپنگ سینٹر اور پویلین کلب مسمار کرنے پہنچا تو اس دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے بھاری مشینری کے ذریعے پارک میں قائم ریسٹورنٹ مسمار کرنا شروع کیا تو الٰہ دین پارک کے باہر ملازمین اور دکانداروں نے آپریشن کے خلاف احتجاج شروع کردیا جس کے نتیجے میں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ مظاہرین کی جانب سے شدید احتجاج اور ہاتھا پائی کے نتیجے میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا جبکہ اس دوران متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ لاٹھی چارج اور پتھراؤ کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت کئی افراد زخمی ہوئے ۔ اینٹی انکروچمنٹ عملے نے دکانداروں کے احتجاج اور مزاحمت کے باعث کچھ دیر کے لیے آپریشن کو روک دیا تاہم پولیس کی بھاری نفری طلب کے جانے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ 25 سال سے دکانیں قائم ہیں اور بغیر نوٹس کے آپریشن کیا جارہا ہے ، ہم اپنی جگہ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور آپریشن نہیں کرنے دیں گے ۔دریں اثناء احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے باعث راشد منہاس روڈ پر ٹریفک معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔حکام نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق دو دن میں کارروائی مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنی ہے لہٰذا پلاٹ سے متصل مکانات کے پلان کا اسٹیٹس دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔ادھر الٰہ دین پارک میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے باعث آپریشن روک دیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 25 سال سے دکانیں قائم ہیں اور بغیر نوٹس کے آپریشن کیا جارہا ہے ، ہم اپنی جگہ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے، آپریشن نہیں کرنے دیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں