جوبلی مارکیٹ کے دکانداروں کا متبادل جگہ دینے کا مطالبہ

جوبلی مارکیٹ کے دکانداروں کا متبادل جگہ دینے کا مطالبہ

چند دکانیں توڑنے کی بات ہوئی تھی، لیکن پوری مارکیٹ سربمہر کردی گئی،جمیل پراچہ کمشنر نے مشاورت نہیں کی، عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کررہے، پریس کانفرنس

کراچی (بزنس رپورٹر) جوبلی مارکیٹ کے دکانداروں نے حکومت سندھ سے متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سروے کے دوران چند دکانوں کو مسمار کرنے کی بات کی گئی تھی، تاہم بعد ازاں پوری مارکیٹ کو سربمہر کرکے کاروبار بند کرادیا گیا۔ گزشتہ روز سندھ تاجر اتحاد اور جوبلی مارکیٹ کے دکانداروں نے حکومت سندھ کی جانب سے مارکیٹ کی 140 دکانوں کو مسمار کئے جانے کے فیصلے کے حوالے سے پریس کانفرنس کی، جس میں سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ اور جوبلی مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا تھا کہ جوبلی کلاتھ مارکیٹ میں گیس بھرنے کی صورت میں فرش ٹوٹ گیا تھا، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے مارکیٹ کو سربمہر کر دیا گیا، تاجر برادری نے احتجاج کیا تو اس مارکیٹ کا سروے کرایا گیا ، جس میں چند دکانوں کی مرمت کی بات ہوئی تھی، تاہم بعد میں اچانک یہ فیصلہ سنا دیا گیا کہ 140 دکانوں کو توڑ دیا جائے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر مارکیٹ توڑنی ہے تو ہمیں متبادل جگہ فراہم کر دیں، ہم نے اربوں روپے کے ٹیکس اور کرائے ادا کیے ہیں، جبکہ 10 ہزار خاندان 40 برسوں سے یہاں کاروبار کررہے ہیں،شہر میں قائم1400 دکانیں پہلے ہی توڑی گئی ہیں اور ان کا متبادل اب تک نہیں دیا گیا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ 50 فیصد حکومت ادا کرے ، 50 فیصد رقم سے تاجر اپنی دکانیں خود تعمیر کرسکتے ہیں، کمشنر کراچی نے اب تک کوئی مشاورت نہیں کی، ہم عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی نہیں کر رہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں