انٹر امتحانات کے پہلے مرحلے کا بد نظمی سے آغاز کئی مراکز میں پرچے تاخیر سے پہنچے

انٹر امتحانات کے  پہلے مرحلے کا بد نظمی سے آغاز کئی مراکز میں پرچے تاخیر سے پہنچے

صبح کی شفٹ میں114، شام میں 96امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں،نقل کی روک تھام کے لئے خصوصی انتظامات ، 2شکایتی سیل بھی قائم ،66مراکز حساس قرار دیئے گئے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات 2020-2021 کا آغاز ہو گیا۔امتحانات کے آغاز میں ہی شہر کے کئی امتحانی مراکز میں پیپر تاخیر سے پہنچے تاہم طلبہ وطالبات سے مقررہ وقت سے قبل ہی پیپر واپس لے لیا گیا۔ پہلے مرحلے میں بارہویں جماعت کا صبح طبیعات اور شام میں اکاؤنٹنگ کا پرچہ لیا گیا۔ امتحانات کا دورانیہ دو گھنٹے کا تھا۔مجموعی طور پر ایک لاکھ 12 ہزار 600 طلبا امتحانات میں شریک ہورہے ہیں۔ 210 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جس میں سے 66 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ صبح کی شفٹ میں114 جبکہ شام کی شفٹ میں 96 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، 2 شکایتی سیل بھی قائم کئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق اسلامیہ سائنس کالج میں امتحانی پرچہ صبح9:45کے بعد طلبہ کو دیا گیا تاہم وقت مقررہ سے قبل ہی واپس لے لیا گیا۔کچھ طلبہ کے استفسار پر کلاس میں موجود نگران کی جانب سے یہ کہاگیا کہ وفاقی وزیر شفقت محمود کی بدولت آپ ویسے بھی پاس ہی ہیں۔اسی طرح کا یک اور واقعہ گورنمنٹ کالج فارمین میں بھی پیش آیا۔جہاں بارہویں کے سائنس کے پرچے کے آغاز کا وقت 9:30بجے تھا تاہم طلبہ کو امتحانی پرچہ 11:20پر دیا گیا اور وقت سے قبل ہی واپس لے لیا گیا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پرچے کی تاخیر کی ایک وجہ یہ تھی کہ پرچہ3صفحوں پر مشتمل تھا جوکہ اسٹپل بھی نہیں تھا،کالج انتظامیہ کی جانب سے پرچے کو اسٹپل کرکے طلبہ میں تقسیم کیا گیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں