ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس کوئی کام نہیں کرتا ،ہائیکورٹ

ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس کوئی کام نہیں کرتا ،ہائیکورٹ

پلاٹ پر قبضے سے متعلق درخواست پر ایم ڈی اے سمیت دیگر سے جواب طلب ،اداروں کو خط لکھ کر بری الذمہ ہوجاتے ہیں ؟تسلی بخش جواب نہ دینے پر سرزنش

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے پلاٹ پر قبضے سے متعلق دائر درخواست پر ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے ) اور ایڈیشنل سیکریٹری شہید بے نظیر آباد سمیت دیگر سے 28ستمبرتک جواب طلب کرلیا۔دوران سماعت جسٹس عرفان سعادت خان کا کہنا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس کوئی کام نہیں کرتا ہے اور لگتا ہے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنا پڑے گا۔منگل کو جسٹس عرفان سعاد ت خان کی سر براہی میں دو رکنی بینچ نے پلاٹ پر قبضے سے متعلق ذوالفقار علی کی درخواست کی سماعت کی۔سماعت کے موقع پر جسٹس عرفان سعادت خان نے عدالتی حکم کے باوجود تسلی بخش جواب نہ دینے پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی سرزنش کی۔سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نے متعلقہ اداروں کو خط لکھ دیے تھے تا حال جواب موصول نہیں ہوا ،جس پر جسٹس عرفان سعادت خان کا کہنا تھا کہ خط لکھنے کے بعد فالو اپ کون لے گا ،کیا اس کے بعد آپ کی ذمے داری ختم ہوگئی جبکہ اداروں کو خط لکھنے کے بعد آپ بری الذمہ ہوجاتے ہیں ؟اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل نے ایم ڈی اے میں 1997ء میں پلاٹ بک کرایا تھا اور رقم ادا کرنے کے باوجود متعلقہ اداروں کی جانب سے پلاٹ کا قبضہ نہیں دیا جا رہا ہے ۔ بعد ازاں عدالت نے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ایڈیشنل سیکریٹری شہید بے نظیر آباد سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں