پولٹری مافیا پھر سر گرم، گوشت 420 روپے کلو تک پہنچ گیا

پولٹری مافیا پھر سر گرم، گوشت 420 روپے کلو تک پہنچ گیا

لاک ڈائون میں نرمی کے بعدمرغی کی کھپت میں اضافہ،مافیا اورمڈل مین نے مصنوعی مہنگائی کی،ذرائع کادعویٰ،کمشنر کراچی بھی بے بس،شہری انتظامیہ خاموش، شہریوں کا دیگراشیاخورونوش کی قیمتوں میں کمی کامطالبہ

کراچی (رپورٹ:مظہر علی رضا) کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پولٹری مافیا ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے اور مرغی کی قیمت بڑھ کر 250روپے کلو کی سطح پر پہنچ گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن اور شادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی اور ہوٹلوں کی بندش کے نتیجے میں مرغی کی قیمت 140روپے کلو کی سطح تک آگئی تھی ،تاہم اب لاک ڈاؤن میں نرمی اور شادی بیاہ کی تقریبات کی محدود اجازت اور ہوٹلوں کے کھلنے کے بعد پولٹری مافیا نے ایک بار پھر مرغی کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے ۔ اس وقت شہر میں برائلر مرغی 250روپے کلو اور مرغی کا گوشت 410اور420روپے کلو میں فروخت کیا جارہا ہے ۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اس وقت نذرو نیاز ، شادی بیاہ کی تقریبات اور ہوٹلوں کے کھلنے کے باعث مرغی کی کھپت میں اضافے کا رجحان ہے ،تاہم دوسری جانب پولٹری فارمز سے مرغی کی سپلائی میں بھی کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوئی ہے ۔ پولٹر ی مافیا اور مڈل مین اس وقت کورونا لاک ڈاؤن میں ہونے والے مالی نقصان کو پورا کرنے کے چکر میں ہیں اور مصنوعی طور پر مرغی کی قیمت میں اضافہ کیا ہوا ہے ۔ مرغی کی قیمت میں اضافے کے باوجود شہری انتظامیہ کی جانب سے مکمل خاموشی ہے اور کمشنر کراچی اس حوالے سے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ شہر میں نہ صرف مرغی بلکہ گائے اور بکرے کے گوشت کی بھی سرکاری نرخوں سے زائد پر فروخت جاری ہے جبکہ دودھ کی قیمت پہلے ہی 130روپے لٹروصول کی جارہی ہے جبکہ دودھ کے سرکاری نرخ94روپے فی لٹر ہیں۔ شہریوں کا کہناہے کہ چینی ، آٹے اور تیل و گھی کی قیمت کے بعد اب دودھ ،مرغی اور گائے و بکرے کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کو کھانے کے بھی لالے پڑ گئے ہیں اور لگتا ہے کہ ارباب اختیار نے عوام کو منافع خوروں کے ہاتھوں یرغمال بننے کیلئے چھوڑ دیا ہے ۔ شہریوں نے صوبائی حکومت اور کمشنر کراچی سے اپیل کی ہے کہ مصنوعی مہنگائی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے تا کہ عوام کو سستے داموں اشیائے خورو نوش کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں