سرکاری اسپتال زخمی نوجوان کی موت کے ذمہ دار قرار

سرکاری اسپتال زخمی نوجوان کی موت کے ذمہ دار قرار

عارف ہاشم چار اسپتالوں کے چکر کاٹتا رہا ،سی ٹی اسکین کی سہولت نہ ملی ، واقعے کی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے فیصلہ وزیر صحت کریں گی،ذرائع

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کریم آباد پُل کے قریب حادثے میں زخمی ہونے والا نوجوان اسپتالوں کے چکر کاٹنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان کی موت کے ذمہ دار دو سرکاری اسپتال کی انتظامیہ قرار دی گئی ہے۔ واقعے کی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے فیصلہ وزیر صحت کریں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان اسپتالوں کے چکر کاٹتا رہا کہیں سی ٹی اسکین کی سہولت نہ ملی تو کسی نے نامعلوم قرار دے دیا، بروقت علاج نہ ہونے پر زخمی شہری اسٹریچر پر ہی دم توڑ گیا،عارف ہاشم نامی نوجوان 12 ستمبر کو ٹریفک حادثے میں زخمی ہوا تھا اسے پہلے ایک پھر دوسرے نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے طبی امداد نہ دی جاسکی،بعدازاں عارف کو عباسی اسپتال لایا گیا جہاں رات کی شفٹ میں سی ٹی اسکین اور نیورو سرجری کی سہولت ہی نہ تھی یہاں سے زخمی عارف کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انتظامیہ نے نامعلوم ہونے کی بنیاد پر لینے سے انکار کردیا،عار ف کو شدید زخمی حالت میں دوبارہ عباسی اسپتال لایا گیا لیکن اس کی ہمت جواب دے چکی تھی وہ بالآخر اسٹریچر پر ہی دم توڑ گیا،محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ واقعے کی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے۔ جناح اورعباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کوقصور وار ٹھہرایا گیا ہے ، اسپتالوں کے خلاف کیا کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس کا فیصلہ وزیر صحت سندھ کریں گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں