لاڑکانہ میں ہیلتھ ورکر کے بھیس میں ڈکیت خواتین سرگرم

لاڑکانہ میں ہیلتھ ورکر کے بھیس میں ڈکیت خواتین سرگرم

گھر کا صفایا کرگئیں،میرپورخاص میں چوکیدار نے کئی دکانوں کو لٹنے سے بچالیا

لاڑکانہ،اندرون سندھ (بیورو رپورٹ) لاڑکانہ کے رحمت پور تھانے کی حدود کے رہائشی محمد انور کے گھر سے مبینہ طور پر دو ڈکیت خواتین ہیلتھ ورکر کے بھیس میں کورونا اور پولیو ویکسین پلانے کے بہانے گھر میں داخل ہوکر 4لاکھ سے زائد روپے اور 6تولے کے طلائی زیورات لے کر اور گھر کے مالک کی بیوی فرزانہ کو بے ہوش کر کے فرار ہو گئیں۔ محمد انور کی بیوی فرزانہ نے پولیس کو بتایا کہ دو خواتین ہیلتھ ورکرز کے بھیس میں گھر میں داخل ہوئیں اور موقع پاتے ہی ان میں سے ایک نے چاقو نکال کر گلے پر رکھا جبکہ دوسری عورت نے مزاحمت کرنے پر پستول نکال سر پر بٹ سے وار کیا جسکے بعد میں بے ہوش ہوگئی اور ڈکیت عورتیں واردات کرکے فرار ہو گئیں ۔ دریں اثنا نامعلوم مسلح ملزمان نے تعلقہ تھانے کی حدود قمبر روڈ پر نجی سپر اسٹور کے سامنے اسلحے کے زور پر شہری عارف سرور کی کار میں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا اور انہیں نکال کر گاڑی لے کر فرار ہوگئے تاہم پولیس نے ملزم کو کار سمیت دھر لیا جبکہ اس کے دیگر ساتھی فرار ہو گئے بعد ازاں پولیس نے شہری کی کار اسے واپس کر دی ،علاوہ ازیں لاڑکانہ شہر کی معظم کالونی میں بااثر ملزمان نے دکان پر دھاوا بول کر بیٹھے شخص کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا اور فرار ہوگئے ۔واقعے کے خلاف جونیجو اور راہوجو برادری نے میروخان چوک پر ٹائر نذرآتش کرکے دھرنا دیا اور بتایا کہ دو ماہ قبل شاہد جتوئی کو اسی دکان پر ڈکیتی کے دوران دکاندار نے پکڑکر پولیس کے حوالے کیا تھا جس پر اس کے ساتھیوں نے دکان پر دھاوا بول کر تاجر کو زخمی کردیا۔ میرپورخاص کے کاروباری علاقے کھسک پورہ میں نامعلوم افراد نے مختلف دکانوں کے تالے اور شٹر توڑ کر دکانوں سے چوری کرنے کی کوشش کی تاہم چوکیدار کی مداخلت پر چور فرار ہو گئے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں