قیوم آباد سے کورنگی تک روڈ بند کرنے کا فیصلہ، متبادل فلائی اوور بنایا جائے گا

قیوم آباد سے کورنگی تک روڈ بند کرنے کا فیصلہ، متبادل فلائی اوور بنایا جائے گا

سندھ حکومت نے کورنگی لنک روڈ کی منظوری دے دی، فیصلہ گزشتہ سال کی ریکارڈ بارشوں کے بعد کیا گیا، منصوبے پر 8 ارب80کروڑ روپے لاگت آئے گی، ٹینڈر پروسیس شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے کورنگی کازوے (قیوم آباد سے کورنگی تک روڈ) بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس کے متبادل فلائی اوور بنایا جائے گا، سندھ حکومت نے کازو ے کے متبادل منصوبے کورنگی لنک روڈ کی منظوری دے دی۔ کورنگی کو شہر کے دیگر علاقوں سے ملانے کے لیے لنک روڈ بنایا جائے گا، تعمیراتی منصوبے کا نام کورنگی لنک روڈ پروجیکٹ رکھا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت قیوم آباد سے کورنگی کراسنگ تک فلائی اوور تعمیر کیاجائے گا، پل اور ایکسپریس وے کو ملا کر لنک روڈ کی لمبائی 11 اعشاریہ پانچ کلومیٹر ہو گی۔ اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل نجیب احمد کے مطابق منصوبے کی لاگت 8 ارب 80 کروڑروپے ہے۔ کورنگی لنک روڈ دو سال کے عرصے میں تیار کیا جائے گا۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ حکام کے مطابق لنک روڈ بننے کے بعد کاز وے کو بند کر دیا جائے گا، لنک روڈ بنانے کا فیصلہ گزشتہ سال کی ریکارڈ بارشوں کے بعد کیا گیا، گزشتہ سال کی بارشوں میں کورنگی کا رابطہ کاز وے پر بارش کے پانی کی وجہ سے دوسرے علاقوں سے منقطع ہو گیا تھا۔ پروجیکٹ کے لئے ٹینڈر پروسیس شروع کردیاگیا ہے، جس کے بعد منصوبے پر کام کرنے والے کنٹریکٹر کا انتخاب کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ کنٹریکٹر کا انتخاب دسمبر میں کیا جائے گا۔ 2020 میں ہونے والی بارشوں میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے ای بی ایم کازوے کی برساتی پانی سے ٹوٹ پھوٹ اور راستے بند ہونے کے بعد بلوچ کالونی سے مہران ٹائون تک فلائی اوور بنانے کا حکم دیا تھا، تاہم اس منصوبے پر تاحال کام شروع نہیں ہوا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ملیر ایکسپریس وے کے ایک لوپ کے کام کرنے والے ادارے نے ندی کے نکاسی آب کے راستوں کا معائنہ کیا تو پانی کے ایک چینل کو کے الیکٹرک کے پائپوں کے باعث بند پایا، جس کی وجہ سے برساتی پانی اور سیوریج کے پانی کی نکاسی نہیں ہورہی، متعلقہ محکمے کی جانب سے فوری طور پر اس پر کام شروع کیا گیا ہے اور 17 اکتوبر کی شب نکاسی آب کے اس راستے کو کھول دیا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں