سالانہ اسکول فیس کا سیاہ قانون ختم کیا جائے، ندیم مرزا
والدین اضافی رقم کے مطالبے پر اسکول انتظامیہ سے تحریری وضاحت مانگیں،کونسل،کورٹس میں شکایت کریں،چیئرمین اسٹوڈنٹس پیرنٹس فیڈریشن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسٹوڈنٹس پیرنٹس فیڈریشن کے چیئرمین ندیم مرزا نے کہا ہے کہ والدین ماہانہ اسکول فیس کے علاوہ کسی بھی اضافی رقم کے مطالبے پر انتظامیہ سے اجتماعی طور پر تحریری وضاحت طلب کریں، جواب نہ ملنے کی صورت میں کنزیومر کونسل اور کورٹس میں شکایت کریں، والدین اسکول کے اساتذہ کی قابلیت، اسکول کے ماحول پر بھی گہری نظر رکھیں۔ ندیم مرزا نے مزید کہا کہ پہلے سالانہ فیس نہیں لی جاتی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اسکول مالکان نے 12 ماہ کے بجائے 13 ماہ کی فیس لینا شروع کر دی اور ایک ماہ کی اس اضافی فیس کو سالانہ فیس کا نام دے دیا گیا، اکثر والدین کو یہ نہیں معلوم کہ وہ یہ فیس کیوں دے رہے ہیں، جبکہ اکثر اسکول مالکان کو بھی نہیں معلوم کہ وہ یہ فیس کیوں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2020-21 میں کسی اسکول نے پڑھایاہی نہیں اور ایس او پیز کی وجہ سے پکنک، پارٹی، فنکشن کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوا تو یہ دو سال کی سالانہ فیس کہاں گئی؟۔ انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم پر زور دیا کہ وہ کورونا کے دو برسوں میں وصول کی گئی سالانہ فیس والدین کو واپس کرائیں اور اس معاملے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرائیں، سالانہ فیس وصولی کے کالے قانون کو ختم کیا جائے اور کتابیں، کاپیاں، یونیفارم، اسٹیشنری ، اسٹدی پیک اور دیگر اشیا بیچنے پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرائیں۔