سینئر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر کا اختیار دینے کا مطالبہ

سینئر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر کا اختیار دینے کا مطالبہ

قانون پر عملدرآمد نہ ہونے سے اردو یونیورسٹی سنگین بحران کا شکار ہوئی،صدر پاکستان کی جانب سے یونیورسٹی سینیٹ کا اجلاس طلب کرنے کا خیر مقدم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اردو یونیورسٹی بچاؤ کمیٹی نے جامعہ اردومیں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی تک یونیورسٹی کے کسی سینئر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر کا اختیار دینے کا مطالبہ کر دیا، جبکہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کمیٹی کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے یونیورسٹی سینیٹ کا اجلاس 25 اکتوبر کو طلب کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اردو یونیورسٹی بچاؤ کمیٹی میں شامل انجمن اساتذہ عبدالحق کیمپس، انجمن اساتذہ گلشن اقبال کیمپس، آفیسر ویلفیئر ایسوسی ایشن، انجمن غیر تدریسی ملازمین عبدالحق کیمپس اور تحفظ حقوق ملازمین فورم گلشن اقبال کیمپس نے یونیورسٹی سینیٹ کے دو اراکین کی جانب سے ڈپٹی چیئر سینیٹ اے کیو خلیل کو وائس چانسلر کے اختیارات استعمال کرنے کی اجازت دینے کے خلاف تحریک شروع کر رکھی ہے۔ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر اصغر دشتی نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اور تحقیقی ادارے میں وائس چانسلر کے اختیارات صرف کسی پروفیسر کو ہی دیئے جا سکتے ہیں، اس قانون پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے ہی اردو یونیورسٹی چند دنوں میں ہی سنگین مالی و انتظامی بحران کا شکار ہوگئی۔ اسلام آباد کیمپس کے ملازمین کو یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار تنخواہوں کی ادائیگی میں اتنی تاخیر ہوئی کہ ملازمین کو مظاہرہ کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ اور پھرسپریم کورٹ کی طرف سے اس فیصلے کی توثیق کے مطابق قائم مقام وائس چانسلر کا اختیار صرف اور صرف کسی پروفیسر کو ہی دیا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں