سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف احتجاج،طالبعلم کی حالت غیر

سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف احتجاج،طالبعلم کی حالت غیر

نواب شاہ میں شہریوں کابنیادی سہولتوں کیلئے ،ٹھٹھہ میں میونسپل ملازمین کا احتجاج

حیدرآباد،اندرون سندھ(نمائندگان دنیا) جامعہ سندھ جامشورو انتظامیہ کی جانب سے پی ایچ ڈی اور ایم فل کے طلبا کا فیسوں میں اضافے کے خلاف اور دیگر مطالبات کے حق میں احتجاج جاری ہے ۔ طلبا نے آرٹس فیکلٹی سے انتظامی بلاک تک احتجاجی ریلی نکالی جبکہ وائس چانسلر کے دفتر کے سامنے بھوک ہڑتال بھی کی جس کے دوران ایک طالب علم انصار برڑو کی حالت غیر ہو گئی جس کو لیاقت یونیورسٹی اسپتال پہنچایا گیا۔ طلبا کا کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی اور ایم فل کے طلبا پہلے ہی 70ہزار روپے سے زائد فیس ادا کرتے ہیں جسے اب دگنا کردیا گیا ہے ۔اس اضافے کو واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔ نواب شاہ سے نمائندے کے مطابق بھنگوار کالونی اور وی آئی پی روڈ کے مکینوں غلام نبی سومرو ،جاوید ہسبانی اور دیگر نے علاقے میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کے بنیادی ووٹر ہیں اس کے باوجودکالونی کے سو سے زائد مکین 12 سال سے گیس، بجلی، ڈرینج کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں ۔ٹھٹھہ سے نمائندے کے مطابق ٹھٹھہ میونسپلٹی کے تین ماہ سے تنخواہ سے محروم ملازمین کام چھوڑ ہڑتال کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور میونسپلٹی کے گیٹ پر دھرنا دیا ۔ملازمین کی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں حنیف چنڈ ممتاز صابر اور دیگرنے کہا کہ سابق سی ایم او کی کرپشن اورتنخواہیں ہڑپ کرنے پر ملازمین مسلسل احتجاج کررہے ہیں اور کوئی شنوائی نہ ہونے پر کام چھوڑہڑتال کرنے پر مجبور ہیں۔ایم پی اے سید ریاض شاہ شیرازی نے موقع پر پہنچ کر ملازمین کو سابق سی ایم او کے خلاف کارروائی اور انہیں تنخواہوں کی جلد ادائیگی کی یقین دہانی کرائی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں