صادقین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مجسموں کی نمائش
ہم سب کو فخر ہونا چاہیے کہ انجم ایاز کے مجسمے دنیا بھر کے بڑے شہروں کی کسی نہ کسی سڑک پر موجود ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پھر چاہے وہ ٹوکیو ہو یا سڈنی، پرانے زمانے میں انجم ایاز ہوتے تو فرہاد کی طرح پتھر کھود کر دودھ کی نہر بھی نکال دیتے، انجم ایاز جو کام کرتے ہیں دل چاہتا ہے خریدیں اور اس کی تعریف بھی کریں، یہ ان کے ہاتھ کا ہنر ہے، انجم بہت محنت سے کام کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف دانشور و ادیب انور مقصود نے آرٹس کونسل کے زیر اہتمام صادقین کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے انجم ایاز کے مجسموں کی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجسمہ ساز انجم ایاز نے کہا کہ میں نے صادقین کا حق اس لئے ادا کیا کہ میں اس عمر میں ان کے ساتھ رہا جب میں جوان تھا اور لوگ کہتے تھے کہ میں ہمیشہ صادقین ہی بنا رہوں گا کبھی انجم ایاز نہ بن سکوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سارے عمل میں مجھے 35 سال لگ گئے، اس کام کی تکمیل میں احمد شاہ اور انور مقصود کا بڑا کردار ہے، انہوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی ہے۔ انجم ایاز کے پتھروں اور لوہے سے تخلیق کردہ مجسمے شائقین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ نمائش 2 نومبر تک جاری رہے گی۔