نسلہ ٹاور گرانے کا عمل یوٹیلیٹی کنکشنز کاٹنے سے شروع ہوگا
مکین 27 اکتوبرکی ڈیڈلائن تک نسلہ ٹاور کو خالی کردیں،ڈپٹی کمشنر کی ہدایتالاٹیز کا فلیٹس خالی کرنے کے لیے 110 کروڑ روپے ادا کر نے کا مطالبہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی کمشنر نے نسلہ ٹاور کے رہائشوں کوعدالتی احکامات پرعملدرآمد سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ 27 اکتوبرکی ڈیڈلائن تک نسلہ ٹاور کو خالی کردیں۔ ڈپٹی کمشنر شرقی نے عدالتی احکامات پرعمل درآمد سے متعلق آگاہ کرنے کیلئے مکینوں کو گزشتہ روز اپنے دفتر میں بلایا اور آئندہ کے پروگرام سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں نسلہ ٹاور کے بلڈر ابوبکر کاٹیلا موجود نہیں تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو بتایا کہ ٹاور گرانے کا عمل یوٹیلیٹی کنکشنز کاٹنے سے شروع ہوگا۔ نسلہ ٹاور کے الاٹیز نے مطالبہ کیا کہ انہیں 110 کروڑ روپے ادا کر دیئے جائیں تو وہ فلیٹس خالی کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل اسسٹنٹ کمشنر فیروزآباد نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو عمارت 15 دن میں خالی کرنے کے اشتہار شائع کرائے تھے، جن میں کہا گیا تھا کہ اگر مکینوں نے نسلہ ٹاور خالی نہ کیا تو ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ اشتہار کے مطابق اس سے پہلے بھی نسلہ ٹاورکے بلڈر اور رہائشیوں کو 2 نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں۔سپریم کورٹ میں کمشنر کراچی اور مختار کار فیروز آباد کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں واضح کردیا گیا تھا کہ نسلہ ٹاور کا ایک حصہ شارع فیصل کی سروس روڈ پر بنا ہوا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ عمارت خالی نہ کرنے کی صورت میں فیروزآباد پولیس کی مدد لی جائیگی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے عمارت گرانے سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔ عدالت نے کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں نسلہ ٹاور خالی کرانے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔