جامعہ اردو،نگران وائس چانسلر آفس کا معاملہ سنگین ہو گیا

جامعہ اردو،نگران وائس چانسلر آفس کا معاملہ سنگین ہو گیا

آج سینیٹ اجلاس میں چانسلر و صدر عارف علوی کے سامنے تمام حقائق لائے جائینگے،کسی سینئر استاد کے وی سی مقرر نہ ہونے پر ملازمین و اساتذہ مختلف آپشنز پر غور کرینگے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی میں ڈپٹی چیئر سینیٹ عبد القیوم خلیل کی جانب سے وائس چانسلر آفس کا نگران بن کربیٹھ جانے کا معاملہ سنگین ہو گیا۔ اساتذہ و ملازمین نے جامعہ اردو کے چانسلر اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ز یر صدارت آج ہونے والے سینیٹ اجلاس کے فیصلوں کے بعد آئندہ کے مختلف آپشنز پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سینیٹ اجلاس کے دوران سینئر ترین اساتذہ میں سے کسی کو وائس چانسلر مقرر کرنے پر زور دیا جائے گا اور چیئرمین سینیٹ جامعہ اردو کے چانسلر و صدر مملکت عارف علوی کے سامنے تمام حقائق لائے جائیں گے، تاہم کسی بھی سینئر استاد کے وائس چانسلر مقرر نہ ہونے کی صورت میں ملازمین و اساتذہ مختلف آپشنز پر غور کریں گے ، جس میں عدالت سے رجو ع، احتجاج ،دھرنا اور ملازمین و اساتذہ کی جانب سے قائم مقام وائس چانسلر لگانے تک چھٹی کی درخواست جیسے آپشنز شامل ہیں۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی جامعہ اردو کی سینیٹ کے رکن عرفان عزیز کا کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئر کا از خود نگران مقرر ہو کر وائس چانسلرکے اختیارات و مراعات استعمال کرنا بنیادی طور پر غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدام ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، ہم اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں، کوئی بھی جامعہ تعلیم و تحقیق کا مرکز و ادارہ ہوتی ہے ، یہ قابل قبول ہی نہیں کہ کوئی بھی کاروباری شخصیت جامعہ کی نگران بن جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں