اسمگلنگ میں سہولت کاری، نجی کورئیر سروس کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری
نجی کوریئر سروس ابتدائی نوٹس کا جواب نہ دے سکی، قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی، اپنی ہی کمپنی کی جعلی دستاویزات استعمال کرنے پر دوسرا نوٹس جاری کردیا، ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس
کراچی (رپورٹ: نادر خان) ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی نے کروڑوں روپے مالیت کے موبائل فونز، گھڑیاں، ٹیبلیٹس اور دیگر کی اسمگلنگ میں سہولت کاری فراہم کرنے میں ملوث نجی کوریئر سروس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری، نجی کوریئر سروس نے قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی اور اپنی ہی کمپنی کی جعلی دستاویزات کو استعمال کیا ۔ کسٹم انٹیلی جنس نے کسٹم ایکٹ کے تحت نوٹس جاری کرکے مزید جواب طلب کرلیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی نے رواں ماہ ایک کارروائی میں صدر میں موبائل مارکیٹ کے قریب ایک کارروائی میں نجی کوریئر سروس کے ٹرک سے اسمگل شدہ آئی فونز، ٹیبلٹس ،قیمتی گھڑیاں، یوایس بی اور میموری کارڈز ضبط کر کے مقدمہ درج کیا تھا، سامان کی کروڑوں روپے مالیت ظاہر کی گئی تھی۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا تھا کہ نجی کوریئر سروس کی گاڑی کو اسمگل شدہ اشیا کی سپلائی کے لئے استعمال کیا گیا اور بظاہر اس گاڑی میں مختلف تاجروں کی اشیا ظاہر کی گئی تھیں، تاہم تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ضبط شدہ اشیا ایک ہی تاجر کی ہیں اور نجی کوریئر سروس نے گمراہ کرنے کے لئے اسے مختلف تاجروں کی اشیا ظاہر کیا تھا اور اس کے لئے جعلی دستاویزات کا استعمال بھی کیا گیا۔ مقدمہ درج کرنے کی منظوری کے بعد کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی نے نجی کوریئر سروس کو کسٹم ایکٹ 1969کی دفعات کے تحت نوٹس ارسال کردیا ہے، جس کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔