چڑیاگھرمیں نایاب نسل کا شیربیماری کے باعث چل بسا

چڑیاگھرمیں نایاب نسل کا شیربیماری کے باعث چل بسا

سفیدشیرکوٹی بی کامرض تھا ،پھیپھڑوں نے بھی کام کرنا چھوڑدیاتھا،ویٹرنری ڈاکٹر. عمر15برس ،9سال قبل افریقہ سے لایاگیا تھا،ایڈمنسٹریٹرکراچی کااظہارافسوس

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) کراچی چڑیا گھر میں گزشتہ روز نایاب نسل کا سفید شیر چل بسا، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شیر کی ہلاکت سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ ترجمان بلدیہ عظمیٰ علی حسن ساجد کے مطابق شیر 13 دن سے بیمار تھا اور اسے کانرپلمونری ٹی بی (Pulmonary T.B) کا مرض لاحق تھا جس کا علاج ویٹرنری ڈاکٹرز کر رہے تھے ،بدھ کی صبح گیارہ بجے بیماری کے باعث شیر جانبر نہ ہوسکا، شیر کی عمر تقریباً 14 سے 15 سال کے درمیان تھی، اس کو 2012 ء میں افریقہ سے کراچی چڑیا گھر لایا گیا تھا۔ ویٹرنری ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے شیر کا پوسٹ مارٹم کیا اور شیر کی بیماری اور ہلاکت سے متعلق تفصیلات جمع کیں۔ ویٹرنری ڈاکٹروں کے مطابق شیر کو نمونیا کا بھی مرض لاحق تھا اور اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی کاکہنا تھا کہ کراچی چڑیا گھر میں نایاب نسل کے سفید شیر کی ہلاکت کا جان کر افسوس ہوا کیونکہ سفید شیر دنیا میں کمیاب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شیر کی ہلاکت کی وجوہات سامنے آنے کے بعد اگر چڑیا گھر کی انتظامیہ کی غفلت پائی گئی تو ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ 2012ء میں سفید شیر کی چڑیا گھر آمد کے موقع پر اس کے لئے شیشوں سے مزین نیا انکلوژر تعمیر کیا گیا تھا تاکہ کراچی چڑیاگھر آنے والے شہری آسانی سے شیر کو دیکھ سکیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں