اعلیٰ تعلیمی ادارے طالبات کیلئے مقتل بنتے جا رہے ، کاشف شیخ

اعلیٰ تعلیمی ادارے طالبات کیلئے مقتل بنتے جا رہے ، کاشف شیخ

چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ نوشین کی ہلاکت خودکشی ہے یا قتل، شفاف تحقیقات کی جائیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے چانڈکا میڈیکل کالج ہاسٹل نمبر 2 میں چوتھے سال کی طالبہ نوشین کاظمی کی ہلاکت کے واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے اعلیٰ تعلیمی ادارے طالبات کیلئے مقتل بنتے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے والدین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ آئے روز خواتین اور لڑکیوں کے قتل، اغوا اور زیادتیوں کے واقعات رونما ہورہے ہیں، جبکہ اعلیٰ تعلیمی اداروں سے بھی وقفے وقفے سے طالبات کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے ، اس سے پہلے میرپور ماتھیلو سے تعلق رکھنے والی نمرتا کماری اور نائلہ رند ایسے ہی بدبودار نظام کا شکار ہوچکی ہیں، جن کے لواحقین کو آج تک انصاف نہیں مل سکا ہے ، ایسے واقعات سندھ حکومت اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نمرتا کماری اور نائلہ رند کے مقدمات کی شفاف تحقیقات ہوتی تو آج نوشین کی لاش نہ لٹک رہی ہوتی، نوشین کی ہلاکت خودکشی ہے یا قتل اس کی اعلیٰ عدالتی کمیشن کے ذریعے شفاف تحقیقات کی جائیں، اگر خودکشی ہے تو اس کے اسباب معلوم کئے جائیں اور جن لوگوں نے اس لڑکی کو اپنی جان لینے کیلئے مجبور کیا انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں