ناقص آن لائن پالیسی، ہزاروں طلباء کے داخلے میرٹ سے کم کالجوں میں ہونے کا خدشہ

ناقص آن لائن پالیسی، ہزاروں طلباء کے داخلے میرٹ سے کم کالجوں میں ہونے کا خدشہ

دور دراز کسی گوٹھ میں داخلے کے باعث والدین دہری پریشانی کا شکارہوگئے ،میٹرک میں کامیابی کا تناسب بڑھنے سے مشکلات ہوئیں، ڈائریکٹوریٹ کالجز

کراچی (رپورٹ: کفیل الدین فیضان) سندھ میں کالجوں کی ناقص آن لائن داخلہ پالیسی سے ہزاروں طلباء پریشانی کا شکار ہوگئے جبکہ ڈی سی آفس میں ڈومیسائل کی شرط لازمی قرار دینے کے حوالے سے طلباء اور والدین رل گئے ہیں، لمبی قطاروں کے ساتھ ساتھ کاغذات کی جانچ پڑتال کے باعث 10 ہزار سے زائد طلباء کے داخلے میرٹ سے کم کالجوںمیں ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ آن لائن داخلہ پالیسی کے سبب میٹرک میں نمایاں نمبر حاصل کرنے والے طلباء بھی اچھے کالجوں میں داخلہ لینے سے محروم ہوگئے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ میرٹ کے مطابق جس کالج میں داخلہ ہونا چاہیے تھا وہاں داخلہ نہیں ہوا بلکہ دور دراز کسی گوٹھ میں داخلہ دیا گیا ہے جس کے باعث دہری پریشانی لاحق ہوچکی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امسال کلیم فارم کی شرح میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے ، آن لائن کلیم فارم میں میرٹ کے مطابق کالجوں میں داخلہ لینے کی اپیل کی سہولت ہی نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹریٹ کالجز میں قائم ہیلپ ڈیسک بھی طلباء اور والدین کے لیے فائدہ مند ثابت نہ ہوسکی ہے۔ طلباء نے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ سے سے ناقص داخلہ پالیسی کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ کراچی ثانوی تعلیمی بورڈ سے امسال ایک لاکھ 55 ہزار سے زائد طلباء نے سائنس گروپ سے میٹرک کیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ کالجز نے موقف اختیار کیا ہے کہ میٹرک بورڈ میں میں امسال کامیابی کا تناسب 98.48 فیصد تھا،جس کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں