کم از کم تنخواہ کے قانون پر فوری عمل کیا جائے ، حبیب جنیدی

کم از کم تنخواہ کے قانون پر فوری عمل کیا جائے ، حبیب جنیدی

خلاف ورزی سے مزدور طبقے میں بے چینی،اضطراب اور غصہ بڑھتا جارہا ، مزدور رہنما،25ہزار تنخواہ پر عمل درآمد کرنا تمام اداروں کی قانونی ذمہ داری ہے ، وفد سے گفتگو

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر و سینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی نے مزدور قوانین پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد نہ کرنے اور ان کی خلاف ورزی کرنے والے صنعتکاروں،سرمایہ داروں اور بڑ ے تجارتی اداروں کے مالکان کو متنبہ کیا ہے کہ اس خلاف ورزی کے نتیجے میں محنت کش و مزدور طبقے میں شدید بے چینی،اضطراب اور غصہ بڑھتا جارہا ہے، جس کے نتائج کسی بھی طبقہ کے لئے سود مند ثابت نہیں ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پورٹ ٹرسٹ اور ڈاک لیبر بورڈ کے ٹریڈ یونین رہنماؤں کے ایک وفد سے اپنے دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند ماہ قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے غریب طبقے کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبہ میں مزدوروں کی کم ازکم تنخواہ 25 ہزار ماہانہ مقرر کی ہے، جس پر عملدرآمد کرنا تمام اداروں کی قانونی ذمہ داری ہے اور اس کی خلاف ورزی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز لیبر بیورو سندھ نے اپنے پہلے ہدف کے طور پر مزدوروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے حکومت سندھ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے تاریخی قانون سازی کرائی اور اب ہمارا ہدف اس پر عملدرآمد ہے۔ حبیب الدین جنیدی نے تمام سرکاری، نیم سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ کم از کم 25000 ماہانہ تنخواہ کے بقایا جات سمیت ادائیگی کے قانون پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں